این اے61میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کا فیصلہ کارکنوں کی رائے کے مطابق کیا جائیگا،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

جمعہ 30 جولائی 2010 18:27

چکوال(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 جولائی۔2010ء) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ این اے61میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کا فیصلہ کارکنوں کی رائے کے مطابق کیا جائیگا، سردار فیض ٹمن چونکہ خود مستعفی ہوئے ہیں لہذا انہیں ٹکٹ نہیں دیا جائیگا۔وہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں این اے61کے حوالے سے ضلع چکوال سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اورکارکنان کے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔

این اے61کے حوالے سے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ دینے کیلیے مشاورتی کنونشن وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ روز لاہور میں طلب کیا تھا اور اس کنونشن میں رکن قومی اسمبلی چوہدری ایاز امیر، ایم پی اے عفت لیاقت علی خان،چوہدری حیدر سلطان،چوہدری غلام جیلانی منہاس ایڈووکیٹ، ضیاء الحسن زیدی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر اعجاز مغل، عبدالرازق شاد، ڈاکٹر خالد نوابی، خالد ٹہی،شیخ ظفر حسن، مہوش سلطانہ،اور دیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

کارکنوں نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ مسلم لیگ ن کا ٹکٹ قربانیاں دینے والے کسی کارکن کو دیا جائے جبکہ رکن قومی اسمبلی چوہدری ایاز امیر نے اس بات پر زور دیا کہ سردار ممتاز ٹمن ہی وہ واحد امیدوار ہیں جن کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ دیا جائے تو دوبارہ یہ سیٹ مسلم لیگ ن کے پاس جیت کر آ سکتی ہے۔تاہم اس موقع پر لیگی کارکنوں نے ممتاز ٹمن نامنظور کے نعرے لگائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سردار فیض ٹمن کی طرف سے ٹکٹ کے مطالبے پر کہا کہ سردار فیض ٹمن چونکہ خود مستعفی ہوئے ہیں لہذا انہیں ٹکٹ نہیں دیا جائیگا۔ تاہم وہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ایک کارکن کی حیثیت سے چلنا چاہیں توچل سکتے ہیں۔تاہم مذکورہ ورکر کنونشن بھی مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کا فیصلہ نہ کر سکا۔ اور وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف نے خود ٹکٹ کا فیصلہ کرنیکی بجائے بال میاں نواز شریف کے کورٹ میں پھینک دی اور کہا کہ اس حلقے میں ٹکٹ کا فیصلہ میاں نواز شریف کریں گے۔

حلقہ این اے61میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے حصول کیلیے چودہ امیدواروں میں جنگ جاری ہے، توقع ہے کہ 23اگست تک ٹکٹ کا فیصلہ ہو جائیگا۔دریں اثناء لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے 25اگست کو ہونیوالے ضمنی الیکشن کے لیے حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔جس کی وجہ سے الیکشن کامرحلہ مکمل طور پر رک چکا ہے تاہم اس حلقے میں سیاسی سرگرمیاں مکمل طور پر جاری ہیں۔