یہ حقیقت ہے کہ ڈرون حملوں سے دہشت گردی کے مرتکب اہم لوگ ٹارگٹ ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی،پاک بھارت تعلقات معمول میں آنے تک خطے میں امن قائم نہیں ہوگا اس کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل اولین ترجیح ہے،افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے افغان اور امریکی حکومت کی کوششوں کو پاکستان مثبت انداز سے دیکھ رہاہے ، ٹیکس کلچر کا فروغ قومی ضرورت ہے اگر ایسا نہیں کریں گے توپھر کشکول اٹھانے کی باتیں توہونگی۔ ملتان ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 30 اکتوبر 2010 20:39

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک امریکہ اسٹریٹجک مذاکرات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لوں گا، سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی پاکستان کی ضرورت ہے اوراس معاملے پر امریکہ سے بات چیت ہوئی ہے اس میں کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا، بھارت کے مقابلے سول نیوکلیئر انرجی کی ضرورت پوری کرنی ہے ۔

(جاری ہے)

پاک بھارت تعلقات معمول میں آنے تک خطے میں امن قائم نہیں ہوگا، مسئلہ کشمیر کا حل اولین ترجیح ہے، شمالی وزیرستان پر آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، دباؤ میں نہیں آئینگے، وزیرخارجہ ملتان ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت اور اداروں کے درمیان قومی ایشو ز پر مکمل ہم آہنگی ہے۔

دنیا پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے۔ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ڈرون حملوں سے دہشت گردی کے مرتکب اہم لوگ ٹارگٹ ہوئے ہیں۔افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے افغان اور امریکی حکومت کی کوششوں کو پاکستان مثبت انداز سے دیکھ رہاہے ۔ پاک افغان ٹریڈکے حوالے سے معاہدے ہوئے ہیں اورنومبر میں افغان وفدکے پاکستان آنے پر مزید پیش رفت ہوگی ۔ٹیکس کلچر کا فروغ قومی ضرورت ہے اگر ایسا نہیں کریں گے توپھر کشکول اٹھانے کی باتیں توہونگی