اداروں کے خلاف نہیں، پاکستان اور اداروں کے حق میں بات کرتا ہوں، ادارے قانون اور آئین کے تحت چلیں گے تو ان کی نیک نامی ہوگی، نوازشریف ، اداروں کوجمہوری حکومت کو چیلنج کر نے، آئین کو سبوتاژ، قانون اور پارلیمنٹ کو توڑ نے کی جرات نہیں ہونی چاہیے ، حکومت کے ساتھ ملکر پاکستان کی حالت بدلنے کا آغاز کیا تھا، مگر حکمرانوں نے لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا میدان گرم کر دیا ہے، وزراء اتنی خوشامد کریں جتنی اچھی لگے، حکومت اداروں کا احترام کرتی ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کیوں نہیں کرتی ، یہ سب کا پاکستان ہے صرف آپ کا نہیں، اب شیر آزاد کشمیر کی بھی نگرانی کریگا اور مسئلہ کشمیر حل کر نے میں کر دار ادا کرینگے،کشمیر کا مسئلہ حل کررہے تھے مگر مشرف نے کارگل محاذ کھول دیا،، اب خوشامد کی نہیں، خدمت، امانت، عبادت اور ترقی کی سیاست چلے گی، نواز شریف کا بھمبر میں جلسہ عام سے خطاب

پیر 20 جون 2011 15:46

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اداورں کے خلاف نہیں، پاکستان اور اداروں کے حق میں بات کرتا ہوں، اگر ادارے قانون اور آئین کے تحت چلیں گے تو ان کی نیک نامی ہوگی، اداروں کوجمہوری حکومت کو چیلنج کر نے، آئین کو سبوتاژ، قانون اور پارلیمنٹ کو توڑ نے کی جرات نہیں ہونی چاہیے، حکومت کے ساتھ ملکر پاکستان کی حالت بدلنے کا آغاز کیا تھا، مگر حکمرانوں نے لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا میدان گرم کر دیا ہے،انہیں قانون کی حکمرانی کی فکر نہیں، وزراء اتنی خوشامد کریں جتنی اچھی لگے، حکومت اداروں کا احترام کرتی ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کیوں نہیں کرتی، یہ سب کا پاکستان ہے صرف آپ کا نہیں، اب شیر آزاد کشمیر کی بھی نگرانی کریگا اور مسئلہ کشمیر حل کر نے میں کر دار ادا کرینگے، کشمیر کا مسئلہ حل کررہے تھے مگر مشرف نے کارگل محاذ کھول دیا،، اب خوشامد کی نہیں، خدمت، امانت، عبادت اور ترقی کی سیاست چلے گی، خیرات کیلئے ملک نہیں بنایا تھا-۔

(جاری ہے)

پیر کو یہاں ایل اے 7میں مسلم لیگ (ن)کے امیدوار چوہدری طارق فاروق کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہاکہ ہمیں ووٹ لینے کے بعد ”تو کون میں کون ،،والی سیاست نہیں آتی ۔سیاسی جماعتیں دعوے بہت کرتی ہیں لیکن انہوں نے کوئی کام نہیں کیا