پاکستان اوربھارت کا ایک دوسر ے کیخلاف مخالفانہ پروپیگنڈاروکنے، مسئلہ کشمیر پراتفاق رائے پیدا کرنے، پرامن حل کیلئے مذاکرات بامقصد طریقے سے جاری رکھنے پراتفاق، لائن آف کنٹرول کے پار اعتماد سازی کے اقدامات بارے ورکنگ گروپ کااجلاس بلایاجائیگا، نیوکلیئر اور روایتی ہتھیاروں بارے اعتماد سازی کے اقدامات پرعملدرآمد کاجائزہ لینے ، موجودہ انتظامات کومستحکم کرنے، اضافی اقدامات کیلئے ماہرین کی سطح پر الگ الگ اجلاس منعقد کرنے پراتفاق، دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے پختہ عزم کااعادہ ،پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے دوروزہ مذاکرات کے اختتام پرمشترکہ اعلامیہ جاری

جمعہ 24 جون 2011 19:37

پاکستان اوربھارت نے دہشتگردی کو امن اورسلامتی کیلئے مسلسل خطرہ قرار دیتے ہوئے اس لعنت کے خاتمے کے پختہ عزم کااعادہ کیاہے،دونوں ممالک نے ایک دوسر ے کیخلاف مخالفانہ پروپیگنڈاروکنے،جموں وکشمیرکے مسئلہ پراتفاق رائے پیدا کرکے پرامن حل تلاش کرنے کی غرض سے مذاکرات کو بامقصد طریقے سے جاری رکھنے ، لائن آف کنٹرول کے پار اعتماد سازی کے اقدامات بارے ورکنگ گروپ کااجلاس بلانے پراتفاق کیاہے،دونوں ممالک نیوکلیئر اور روایتی ہتھیاروں بارے اعتماد سازی کے اقدامات پرعملدرآمد کاجائزہ لینے ، موجودہ انتظامات کومستحکم کرنے اورباہمی طورپر قابل قبول اضافی اقدامات کیلئے ماہرین کی سطح پر الگ الگ اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔

دفترخارجہ میں پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے دوروزہ مذاکرات کے اختتام پرسیکرٹری خارجہ سلمان بشیرنے بھارتی ہم منصب نروپماراؤکے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں خارجہ سیکرٹریوں نے اتفاق رائے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیاہے ۔

(جاری ہے)

مشترکہ اعلامیہ دفترخارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے پڑھ کرسنایا جس میں کہا گیا ہے کہ بحال شدہ مذاکراتی عمل کے تحت پاکستان اوربھارت کے خارجہ سیکرٹریوں نے 23۔

24جون کو اعتماد سازی کے اقدامات، جموں وکشمیر اور دوستانہ روابط کے فرو غ سمیت امن اورسیکیورٹی سے متعلق دو طرفہ مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔مذاکرات کے تین دور ہوئے اعلامیہ کے مطابق بات چیت آزادانہ اوردوستانہ ماحول میں ہوئی فریقین نے مذاکراتی عمل کو تعمیری اورمثبت انداز میں آگے بڑھانے پراتفاق کیا۔اعتماد سازی کے اقدامات سمیت امن اورسلامتی کے امور پر جامع انداز میں تبادلہ خیال کیا گیا