قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا آڈٹ نہ کرانے والے اداروں کیخلاف آئین کی خلاف ورزی کا ریفرنس قومی اسمبلی کو بھیجنے کا فیصلہ ، آئندہ اجلاس میں تخفیف غربت پروگرام ، ورچوئل یونیورسٹی اور نیشنل پریس ٹرسٹ کے حکام کو طلب کرلیا ، نئی ایمنسٹی سکیم کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے ، نام ای سی ایل میں ڈالنے کی پارلیمنٹ سے اجازت چاہی ہے، ایف بی آر حکام کی کمیٹی کو بریفنگ ،کمیٹی نے ایف بی آر ے 10 سال کے دوران کسی بھی وجہ سے ٹیکس وصول نہ ہونے والی رقوم کی تفصیلات طلب کر لیں

جمعرات 15 نومبر 2012 18:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔15نومبر۔2012ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈٹ کو اپنے حسابات نہ دینے والے اداروں کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کا ریفرنس قومی اسمبلی کو بھجوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں تخفیف غربت پروگرام ، ورچوئل یونیورسٹی اور نیشنل پریس ٹرسٹ کے حکام کو طلب کرلیا ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ نئی ایمنسٹی سکیم آنے کے باوجود ٹیکس جمع نہ کروانے والوں کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کی پارلیمنٹ سے اجازت چاہی ہے، کمیٹی نے 10 سال کے دوران کسی بھی وجہ سے ٹیکس وصول نہ ہونے والی رقوم کی تفصیلات بھی طلب کر لیں ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ندیم افضل گوندل کی زیر صدارت جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نیشنل بنک اور ایف بی آر کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا۔ کمیٹی نے نیشنل بنک کے صدر کی غیر حاضری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔ نیشنل بنک کے حکام نے بتایا کہ ہم نے آڈٹ کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے ۔

رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہا کہ اگر نیشنل بنک کا درست آڈٹ کرایا جائے تو بنک ختم ہو جائے گا ً آڈٹ حکام نے کہا کہ وزارت خزانہ نے رائے دی ہے کہ نیشنل بنک آڈٹ کرانے کا پابند ہے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ ، وزارت قانون او رنیشنل بنک کے حکام کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ آڈٹ نہ کرانے والے اداروں کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کا ریفرنس بناکر قومی اسمبلی میں بھیجا جائے گا۔

کمیٹی نے وزارت قانون ، آڈٹ اوراے سی سیکرٹریٹ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی پی اے سی کو حتمی طور پر آگاہ کریں اور آڈٹ نہ کرانے والے کوئی آئینی نکتہ پیش کریں ورنہ آئین کی خلاف ورزی کا ریفرنس قومی اسمبلی کو بھیج دیا جائے گا۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تخفیف غربت پروگرام ، ورچوئیل یونیورسٹی اور نیشنل پریس ٹرسٹ کے حکام کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیاہے۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایف بی آر تعاون نہیں کر رہا ۔ ایف بی آر نے 2006 سے 2007ء تک ایک ارب 66کروڑ کے آڈٹ اعتراضات پر کوئی پیش رفت نہیں کی۔ کمیٹی نے کہا کہ وزیر اعظم کو خط لکھ کر ایف بی آر کے آڈٹ سے تعاون نہ کرنے سے آگاہ کیا جائے او رکمیٹی کی جانب سے ناخوشگواری کا نوٹس دیں جس کی کاپی اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجی جائے۔ کمیٹی نے ایک ہفتہ میں آڈٹ اعتراصات پر پیش رفت کر کے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ایف بی آر حکام نے بتایا کہ نادرا کے ساتھ ملکر ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا جمع کی اہے۔ 31 لاکھ لوگ ٹیکس جمع نہیں کروا رہے ان کے لئے قانون لا رہے ہیں اگر پھر بھی وہ ٹیکس جمع نہیں کرواتے تو پارلیمنٹ اجازت مانگی ہے کہ ان کا قوی شناختی کارڈ منسوخ کر کے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دئیے جائیں۔ یہ بل جلد قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کر دیا جائے گا۔ رکن کمیٹی ایاز صادق نے کہا کہ جب آپ پی اے سی کو مشرف کا ریکارڈ نہیں دے سکتے تو نادرا سے آپ نے کچھ معلومات حاصل کی ہے یہ غیر قانونی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد ایک کروڑ تک پہنچے۔أ