میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں حریت کانفرنس کا دورہ آزاد کشمیر وپاکستان بڑی اہمیت کا حامل ہے ‘ دورے کے مثبت نتائج برآمد ہونگے ‘ زرداری حکومت اس توفیق سے محروم رہی کہ پورے پانچ سال میں ایک بار بھی حریت کانفرنس کو دعوت نہ دے سکی‘ آج انتخابات کے موقع پر حریت قائدین کو دعوت دینا زرداری حکومت کی طرف سے دھوکہ دینے کے مترادف ہے، مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کی سینئر صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 13 دسمبر 2012 16:28

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔13دسمبر 2012ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں حریت کانفرنس کا دورہ آزاد کشمیر وپاکستان بڑی اہمیت کا حامل ہے ‘ دورے کے مثبت نتائج برآمد ہونگے ‘ زرداری حکومت اس توفیق سے محروم رہی کہ پورے پانچ سال میں ایک بار بھی حریت کانفرنس کو دعوت نہ دے سکی‘ آج انتخابات کے موقع پر حریت قائدین کو دعوت دینا زرداری حکومت کی طرف سے دھوکہ دینے کے مترادف ہے ۔

وہ جمعرات ک ویہاں مظفرآباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ حریت قائدین نے دعوت قبول کرکے زرداری حکومت کے دھوکے سے خود کو بچایا ہے۔ میری تمام ریاستی وغیر ریاستی جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ حریت کانفرنس کے دورے کو کامیاب بنا نے میں اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

مسلم کانفرنس حریت کانفرنس کو ہی تحریک آزادی کشمیر کی نمائندہ قوت سمجھتی ہے ۔

ہندوستان حکومت کا سید علی گیلانی اور سید شبیر احمد شاہ کو سفر کی اجازت نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے ۔ صدرپرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں حریت رہنماوٴں کو کئی مرتبہ اپنی دعوت پر پاکستان بلایا ۔ ہمیں افغانستان سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے انخلاء میں پوری امداد کرنی چاہیے ۔ افغانستان پر کوئی بھی بیرونی فوج دیر تک قبضہ قائم نہیں رکھ سکتی ۔

افغان ایک ایسی بہادراور جنگجو قوم ہیں جو کوئی بھی بات قبول کرسکتے ہیں ۔ لیکن غیر ملکی تسلط نہیں ۔ غیر ملکی افواج کے انخلاء کو جتنا باوقار بنایا جائے تمام فریقوں کے لئے سود مند ہے ۔ ایکٹ 76کو پہلے بحال کیا جائے تاہم اگر سردست ممکن نہیں تو ایکٹ 74ء اصل حالت میں بحال کیا جائے ۔ ایکٹ 74میں تبدیلیوں کا اصل مقصد مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان اور مسلم کانفرنس کا راستہ روکنا تھا ۔