پاکستانی وزیر داخلہ اپنی بھارتی وزیر اعظم سے مذاکرات میں تنازعہ کشمیر کو سرفہرست رکھیں ‘مذاکرات تمام مسائل کا حل ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تلخیاں ختم ہو جائیں گی‘ مسئلہ کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے، نیشنل کانفرنس کا پاکستانی وزیر داخلہ رحمن ملک کے دورہ بھارت کا خیر مقدم

ہفتہ 15 دسمبر 2012 15:42

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔15دسمبر 2012ء) نیشنل کانفرنس پاکستانی وزیر داخلہ رحمن ملک کے دورہ بھارت کو خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ مسئلہ کشمیر کو پاکستانی وزیر داخلہ رحمن ملک اور وزیر اعظم ہند ڈاکٹر منموہن سنگھ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شامل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ اس پیچیدہ اور دیرنہ مسئلہ کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں جائیں۔

پارٹی ترجمان تنویر صادق نے کہا کہ یہ بات خوش آئندہ اور حوصلہ افزا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے بات چیت کررہے ہیں اور مذاکراتی عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نیشنل کانفرنس امید کرتی ہے کہ مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان جاری بات چیت میں سرفہرست رکھا جائے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان اس انتہائی پیچیدہ مسئلہ کے حل کیلئے مثبت رویہ اپنائیں گے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بات چیت ہی تمام مسائل کے واحد حل ہے اور ہمیں یقین ہے کہ مذاکرات کے جاری رہنے سے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تلخیاں ختم ہوجائیں گی، انہوں نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ امن عمل میں حائل رکاوٹوں کی فوری طور پر نشاندہی ہونی چاہئے۔تنویر نے کہا کہ حال ہی میں منعقدہ نیشنل کانفرنس کے مجلس عاملہ کے اجلاس میں مشترکہ اور متفقہ طور پر ایک قرار پاس کی گئی جس میں ہندوستان اور پاکستان کے رہنماؤں سے اپیل کی گئی کہ وہ بات چیت کے عمل میں سرعت لائیں اور مسئلہ کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے، ایسا حل جو ہر ایک کیلئے قابل قبول اور جو کشمیری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہو، کیونکہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگ ہی اس زمین کے مالک اور اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں۔