سری نگر کو بنکروں سے پاک کرنے کیلئے 22سال بعد امیراکدل بنکر ہٹایا گیا

ہفتہ 15 دسمبر 2012 15:43

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔15دسمبر 2012ء) شہر سرینگر کو بنکروں سے پاک کرنے کی ایک کارروائی کے تحت کل ایک قدیم فورسز بنکرکو ہٹالیا گیا۔امیرا کدل پر قائم سی آر پی ایف 132بٹالین کے بنکر کو ہٹانے کی کاروائی گزشتہ شب شروع ہوئی جو اگلے روز دوپہر تک جاری رہی جسکے دوران سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے بنکر کو از خود مہندم کیا۔یہ بنکر90کی دہائی سے یہاں قائم تھا اور یہ بنکر لال چوک کے مصروف ترین بازار میں قدیم بنکروں میں سے ایک تھا۔

گذشتہ ہفتے باغیاث چھتہ بل میں بھی سی آر پی ایف 49بٹالین کا بنکر ہٹا لیا گیا ۔اس طرح گذشتہ 3برسوں کے دوران شہر میں ہٹائے گئے بنکروں کی تعداد 44ہوگئی۔سی آر پی ایف ترجمان سدھیر کمار نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ سرینگر میں قائم بنکروں کو ہٹانے کی شروعات 3 برس قبل ہوئی اور یہ کئی مرحلوں کے تحت بنکر ہٹائے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ شہر میں قائم دیگر بنکروں کو بھی ہٹایا جائے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ستمبر2010 میں کل جماعتی پارلیمانی ڈیلی گیشن کے دورہ کشمیر کے بعد دلی میں سیکورٹی سے متعلق کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں کشمیر میں امن کی بحالی کے لئے8 نکاتی پروگرام کا اعلان کیا گیا جس کے بعد سرینگر میں یونیفائیڈ ہیڈکوارٹرس کی میٹنگ وزیر اعلی کی صدر ارت میں منعقد ہوئی جس میں شہر سرینگر سے بنکروں کو ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا اور اس فیصلہ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے 5اکتوبر2010 کو مگھرمل باغ میں 20برسوں سے قائم 163بٹالین سی آر پی ایف بنکر کو منہدم کر کے ہٹالیا گیا جبکہ اسی روز بٹہ مالو پی ڈی سکول،آنگن واڑی سنٹر وانی ہامہ، پی ایچ سی پالہ پورہ، ایم ٹی حضرت بل، ڈنٹل کالج مسکین باغ اور بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال برزلہ میں قائم بنکر وں کو ہٹایاگیا۔

شہر سرینگر سے بنکروں کوہٹانے کے دوسرے مرحلے کے تحت 16مارچ 2011 کو بٹہ مالو میں 2،کرن نگر میں 2جبکہ نوہٹہ ،صراف کدل ،رعناواری ،زینہ کدل ،عالی کدل ،بابہ ڈیمب کے علاوہ اسلامیہ کالج اور امر سنگھ کالج کے باہر قائم بنکروں کو بھی منہدم کیا گیا ۔ان بنکروں میں سی آر پی ایف کی 157,49,151,162,82 اور25 بٹالینوں سے وابستہ اہلکارتعینات تھے۔ ہٹائے گئے کئی بنکر ایسے بھی تھے جو1990 سے قائم تھے ، جن میں اسلامیہ کالج کابنکر بھی شامل تھا۔

متعلقہ عنوان :