موجودہ حکومت کے اقدامات ریاست کو ایک آزاد اقتصادی خطہ بنانے کی جانب اہم پیش رفت ہیں، جلد مقاصد حاصل کر لئے جائیں گے،مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کا دروازہ بند نہیں کیا جا سکتا،اس سلسلے کو روکنے کے بجائے مزید بڑھانا چاہیے،پاکستان بھارت نئی ویزا پالیسی اور اعتماد کی بحالی کیلئے حکومت کی پالیسی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے ، امن عمل کو آگے بڑھانے اور دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اعتماد سازی کی فضا کو تقویت ملے گی، آزاد جموں و کشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین کی مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے ملاقات کے دوران بات چیت

ہفتہ 15 دسمبر 2012 19:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔15دسمبر۔ 2012ء) آزاد جموں و کشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے اقدامات ریاست کو ایک آزاد اقتصادی خطہ بنانے کی جانب اہم پیش رفت ہیں،ان شاء اللہ جلد مقاصد حاصل کر لئے جائیں گے،مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کا دروازہ بند نہیں کیا جا سکتا،اس سلسلے کو روکنے کے بجائے مزید بڑھانا چاہیے،پاکستان بھارت نئی ویزا پالیسی اور اعتماد کی بحالی کے لئے حکومت کی پالیسی درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے ،ا س امن عمل کو آگے بڑھانے اور دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اعتماد سازی کی فضا کو تقویت ملے گی، آئیندہ انتخابات میں ق لیگ سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے ملکر کامیابی حاصل کریں گے ۔

انتخابات کے بعد پاکستان میں مفاہمتی سیاست کا عمل مزید مضبوط ہوگا جس سے جمہوریت کے اصل ثمرات عوام کو ملیں گے ،ق لیگ کی قیادت نے درست وقت میں صحیح فیصلے کر کے ملک و قوم کی خدمت کے پیپلز پارٹی کے مشن کو پورا کرنے میں مدد فراہم کی ۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر کے عوام نے طے کر لیا ہے کہ اب ریاست میں صرف عوام کی مرضی چلے گی،آمروں اور ڈکٹیٹروں کی کاسہ لیسی کا دور اب ختم ہوا،استحکام پاکستان اور مضبوط جمہوریت کشمیری عوام کا مقصد حیات ہے،آزاد خطہ میں بڑے ہائیڈرو پراجیکٹس شروع کر کے مقامی لوگوں کو ان میں روزگار دیں گے،تعمیر و ترقی ہمارا ہدف ہے جلد حاصل کر لیں گے،،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیریوں کے حقوق کی محافظ ہے،عوام کے حقوق پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا ۔

وہ ہفتہ کویہاں اسلام آباد میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ان رہنماؤں کی ملاقات گزشتہ روز یہاں اسلام آباد میں ہوئی۔مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور سینئر وزیر آزاد کشمیر چوہدری یٰسین کے درمیان مسلہ کشمیر کے حوالے سے خصوصی بات چیت ہوئی جس میں پاکستان کی قومی کشمیر پالیسی کی تعریف کی گئی ،دونوں رہنماؤں نے پاکستان بھارت کے درمیان اعتماد سازی کے حالیہ اقدامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے مسلہ کشمیر کے جلد حل میں مدد ملے گی،دونوں رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ حریت قائدین کو آزاد انہآمدورفت کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ آر پار کشمیریوں کی قومی قیادت مل بیٹھ کر اپنے معاملات طے کر سکے۔

چوہدری محمد یٰسین نے پاکستان میں پیپلز پارٹی انتخابی مہم کے حوالے سے بھی چوہدری شجاعت سے خصوصی بات چیت کی ،اس موقع پر سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آزادی کے لئے پاکستانی عوام نے ہر محاذپر ساتھ دیا ،عزت وقار اور احترام کے اس رشتے کو مزید مضبوط کریں گے انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائین کے آر پار تجارت اور سفر کے حوالے سے ٹھوس اقدامات سے کشیدگی سے مبرا جنوبی ایشیاکے نظریہ کو تقویت ملے گی،کنٹرول لائن پر سفر کی سہولیات کا دائرہ وسیع کرنے سے منقسم کشمیریوں کو آپس میں ملانے میں مدد ملے گی،پیپلز پارٹی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مضبوط اورناقابل تنسیخ موقف رکھتی ہے،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے جن میں کشمیریوں کی حیثیت فیصلہ کن فریق کے طور پر انتہائی ضروری ہے ،دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور آزادانہ تجارت اور سفر کے سلسلے کو جاری رکھنے سے نہ صرف آر پار جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ حالات کے جبر کا شکار کشمیری باشندوں کا آپسی میل ملاپ بھی ممکن ہوسکے گا،انہوں نے کہا کہ سرینگر اور مظفر آباد کے درمیان کاروان امن شروع کرنے کے خواہاں ہیں،تاہم انہوں نے کہا کہ مزید روابط بحال کرنے کئے جانے کی اشد ضرورت ہے،بالخصوص کارگل سکردو روڈ کھلنے سے لداخ کے باشندے بھی کنٹرول لائن پار بسنے والوں کے رابطے میں آ سکیں گے دریں اثنا سینئر وزیر آزاد کشمیر چوہدری محمد یٰسین اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی بھی اہم ملاقات ہوئی جس میں مختلف سیاسی معاملات پر بات چیت ہوئی ،سینئر وزیر نے آزاد کشمیر حکومت کے اقدامات سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے ماضی میں بہت مشکل وقت دیکھا ہے ،برادری ازم،تعصب،اقربا پروری اور استحصالی نظام نے کشمیریوں سے بہت کچھ چھینا ہے،لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ عوام کے ان زخموں پر مرحم رکھا جائے،عوام نے پیپلز پارٹی کو منتخب کر کے استحصالی قوتوں کو شکست دی،اب ہمارا کام ہے کہ تبدیلی کے ثمرات عوام تک پہنچائے جائیں،انہوں نے کہا کہ آزاد حکومت کے لئے اس وقت دو چیلنجز ہیں،ایک تو ہمیں آزاد خطہ کے عوام کو انکے حقوق بہم پہنچا کر از سر نو ریاست میں حقیقی تعمیر و ترقی کی بنیاد رکھنی ہے دوسری طرف ہمیں مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کی آزادی کے لئے کام کرنا ہے،چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خواہشات کی آئینہ دار ہے،حکومت کو عوام کے مسائل کا احساس ہے ،ہم نے فوری طور پر اپنی ترجیحات پر عمل در آمد کا آغاز کر دیا ہے ،ہمارا مشن ہے کہ ریاست میں تعمیری ،تعلیمی اور شعوری انقلاب آئے ،اس کے لئے ہم نے مختلف شعبہ حیات میں تبدیلی لانے کے عملی اقدامات اٹھائے ہیں،نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے حکومت نے ایک جامع حکمت عملی طے کر لی ہوئی ہے،اس پر عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے،علاوہ ازیں تعمیر و ترقی کے حوالے سے کاوشیں جاری ہیں،ہم نے سابقہ حکومت کے اچھے منصوبوں کو جاری رکھتے ہوئے نئے اور فائدہ مند اہم پراجیکٹس پر کام شروع کیا ہے،آزاد کشمیر میں سڑکوں کو جال بچھانے کے لئے نئے منصوبے لانچ کئے جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ تعمیرو ترقی کے کاموں میں معیار کی نہایت اہمیت ہوتی ہے،میرٹ اور گڈ گورنس کے قیام کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے