یورپی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ کاراولاکوٹ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی دو شیزہ کے ملزموں کو فوری گرفتار ‘ زیادتی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے والے پولیس آفیسروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

منگل 1 جنوری 2013 16:46

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 1جنوری2013ء) معروف یورپی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ (انسپاڈ) نے راولاکوٹ کے قریب ڈار گلہ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی دو شیزہ کے ملزموں کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور اس زیادتی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے والے پولیس آفیسروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ لڑکی کو فوری انصاف مہیا کیا جائے ورنہ آزاد کشمیر ، پاکستان اور غیر ملکی این جی اوز سے بھی رابطے کئے جا سکتے ہیں ۔

ایک بیان میں انسپاڈ کے صدر اور سابق مشیر انسانی حقوق سردار محمد طاہر تبسم،نیا افق کی چیئرپرسن ڈاکٹر نگہت یونس اورانسپاڈ کے ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹر پونچھ سردار واجد سعید اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹر محترمہ صائمہ مجید خان نے کہا کہ ظلم کی شکار ہونے والی خاتون کی طرف سے خود سوزی کا اعلان حکومتی اداروں اور ضلعی انتظامیہ کی سرد مہری کے رویے کا آئینہ دار ہے ۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری و آئی جی پولیس آزاد کشمیر اس حساس معاملے پر فوری ایکشن لیں اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایاجائے۔ انسپاڈ کے صدر سردار محمد طاہر تبسم نے اس سلسلے میں آج ڈی آئی جی پونچھ رینج سردار گلفراز خان سے فون پر رابطہ کیا اور اس سنگین واقعہ کے حوالے سے فوری گرفتاریوں کا مطالبہ کیا ۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے ما ر رہی ہے۔ ایک مجرم نے ضمانت قبل از گرفتاری کر ا رکھی ہے جب کہ دو ملزم بھاگے ہوئے ہیں جلد انکو گرفتار کر لیا جائے گا۔ انسپاڈ نے کہا ہے کہ مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

متعلقہ عنوان :