عالمی ادارہ صحت کی سندھ میں خسرے سے 200 سے زیادہ بچوں کی ہلاکت کی رپورٹ پر ہمیں تحفظات ہیں ‘ رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں ، عالمی ادارہ صحت سے اعدادوشمار بارے وضاحت طلب کی ہے ‘متاثرہ علاقوں میں حفاظتی ٹیکے لگائے جارہے ہیں‘صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد کی میڈیا سے بات چیت

منگل 1 جنوری 2013 16:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 1جنوری2013ء) صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد نے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے سندھ میں خسرے سے 200 سے زیادہ بچوں کی ہلاکت کی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں ، عالمی ادارہ صحت سے کہا گیا ہے کہ وہ وضاحت کرے کہ اعدادوشمار کس طرح اکٹھے کئے گئے‘ متاثرہ علاقوں میں خسرہ کے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جارہے ہیں۔

صوبائی محکمہ صحت مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے اعدادوشمار اکٹھے کررہی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ خسرہ کے مرض سے ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت وضاحت کرے کہ اعدادوشمار کس طرح اکٹھے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی محکمہ صحت ، عالمی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کی تصدیق کی کوشش کررہا ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے مختلف اضلاع میں تعینات ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے اعدادوشمار اکٹھے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں خسرہ کی وباء پر قابو پانے کیلئے حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں اور متاثرہ بچوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :