سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے لاپتہ افراد سے متعلق قانون سازی کے لیے وزارت دفاع کو 15مارچ کی ڈیڈ لائن دیدی‘ کسی ایجنسی کو ماورائے قانون شہریوں کو پکڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے، کمیٹی کی پی ٹی اے کو جرائم پیشہ افراد تک پہنچنے کیلئے اسلام آباد اور پورے ملک کی پولیس کو فون کالز ٹریس کرنے کی سہولت دینے کی ہدایت

پیر 25 فروری 2013 14:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 25فروری 2013ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے لاپتہ افراد سے متعلق قانون سازی کے لیے وزارت دفاع کو 15مارچ کی ڈیڈ لائن دیدتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایجنسی کو ماورائے قانون شہریوں کو پکڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ جرائم پیشہ افراد تک پہنچنے کے لیے اسلام آباد پولیس سمیت پورے ملک کی پولیس کو فون کالز ٹریس کرنے کی سہولت دی جائے۔

پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس سینیٹر افراسیاب خٹک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ایجنسیوں کی جانب سے شہریوں کو لاپتہ کرانے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔وزارت دفاع کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ لاپتہ افراد سے متعلق قانون سازی تاحال نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لاپتہ افراد سے متعلق قانون سازی کے لیے وزارت دفاع کو پندرہ مارچ کی ڈیڈ لائن دی۔

کمیٹی کے ارکان فرحت اللہ بابر، مشاہد حسین سید اور چیئرمین افراسیاب خٹک نے کہا کہ کسی ایجنسی کو ماورائے قانون شہریوں کو پکڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی سفارشات کو مد نظر رکھ کر قانون سازی کی جائے۔ کمیٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ہدایت کی کہ جرائم پیشہ افراد تک پہنچنے کے لیے اسلام آباد پولیس سمیت پورے ملک کی پولیس کو فون کالز ٹریس کرنے کی سہولت دی جائے۔