افغانستان میں شکست خوردہ امریکہ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملے کر رہا ہے‘مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘کراچی، کوئٹہ، پشاور اوردیگر شہروں میں فرقہ وارانہ دہشت گردی، لسانیت و علاقیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے‘ بیرونی قوتوں کی سازشوں سے باخبررہنے اوراسلام کی صحیح دعوت پیش کرنے کی ضرورت ہے‘ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا ء میں امن قائم نہیں ہو سکتا‘ ڈالروں کی خاطر ملکی و قومی مفادات کو قربان کرنادرست نہیں‘ پاکستانی دریاؤں پر سے قبضہ چھڑانے کیلئے حکمرانوں کو سنجیدگی سے عملی اقدامات کرنے چاہئیں، امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا اوکاڑہ میں اتحاد امت کانفرنس اور میاں چنوں کے نواحی گاؤں میں مسجد کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 20 مارچ 2013 16:38

اوکاڑہ/میاں چنوں (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 20مارچ 2013ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاہے کہ افغانستان میں شکست خوردہ امریکہ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملے کر رہا ہے۔مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔کراچی، کوئٹہ، پشاور اوردیگر شہروں میں فرقہ وارانہ دہشت گردی، لسانیت و علاقیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔

بیرونی قوتوں کی سازشوں سے باخبررہنے اوراسلام کی صحیح دعوت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا ء میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ڈالروں کی خاطر ملکی و قومی مفادات کو قربان کرنادرست نہیں۔پاکستانی دریاؤں پر سے قبضہ چھڑانے کیلئے حکمرانوں کو سنجیدگی سے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

وہ تحصیل روڈ اوکاڑہ میں جماعةالدعوةکے زیر اہتمام ہونے والی اتحاد امت کانفرنس اور میاں چنوں کے نواحی گاؤں میں مسجد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ کانفرنس سے جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا محمد نصر جاوید، جماعت اسلامی اوکاڑہ کے امیر شیخ محمد فاروق، انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے رہنما مولانا شکیل الرحمن، جمعیت اہلحدیث اوکاڑہ کے ناظم مولانا محمد آصف،جے یو آئی (س) کے ضلعی رہنما مولانا عبدالمنان عثمانی، مولانا ابو معاذ محمد عمران، مولانا عبدالوحید شاہ ، مولانا محمد رمضان منظور و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس دوران متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما ڈاکٹر زعیم الدین لکھوی بھی موجود تھے۔ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ کراچی، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر قتل و غارت گری بہت بڑی سازش ہے۔ بیرونی قوتیں اپنے مذموم ایجنڈوں کی تکمیل کیلئے مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کرنا چاہتی ہیں۔ اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے۔

فرقہ واریت اور پارٹی بازی کی سیاست سے امت مسلمہ کو زوال کے سوا کچھ نہیں ملا۔ حکمران و سیاستدان ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے سیرت رسول سے رہنمائی لیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان سے دوستی اورمذاکرات کی آڑ میں وطن عزیز کوبنجر بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کو مذاکرات سے نہیں روکا جا سکتا۔ امریکہ کے خطہ سے نکلنے کے بعد بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گامسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام دشمن قوتیں بدترین شکست سے دوچار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جس طرح روس افغانستان میں نہیں ٹھہرسکا امریکہ اور اس کے اتحادی بھی یہاں نہیں ٹھہر سکیں گے۔ پاکستان اور کشمیر کی آزادی کی جنگ افغانستان میں لڑی جا رہی ہے جس میں اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو کامیابیوں سے نواز رہا ہے۔ امریکہ کے اس خطہ سے نکلنے کے اعلان پر سب سے زیادہ پریشانی بھارت کو ہے اسے یہ فکر کھائے جارہی ہے کہ اس کے نکلنے کے بعد انڈیا کا کیا بنے گا اور اس کیلئے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی قربانیوں کی وجہ سے مفادات کی سیاست ختم ہو رہی ہے اور پوری دنیامیں مسلمان مضبوط و مستحکم ہو رہے ہیں ۔ ہماری ہندو سے علیحدگی کی بنیاد لاالا الااللہ پر تھی پاکستان واحد ملک ہے جو دو قومی نظریے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیاافسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں آنے والی حکومتیں قوم کو دو قومی نظریہ کے حوالے سے تیار نہیں کر سکیں۔

ہم نے لاالہ الااللہ پر اکٹھا ہو کر ملک کو ایک ملت بنانا ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں کاشروع دن سے وطیرہ رہا ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑاکراور قتل و غارت گری کا بازار گرم کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کئے جائیں پاکستان میں بھی آج یہی سازشیں کی جارہی ہیں اور اس مقصد کے لئے بے پناہ وسائل اور سرمایہ خرچ کیا جا رہا ہے۔ مسلمان اپنے دین و ایمان کی حفاظت کریں اللہ ملکوں و قوموں کی حفاظت کرے گامسلم حکمران جن کے پیچھے چل کر برباد ہو رہے ہیں وہی مسلمانوں کے لئے سب سے زیادہ مسائل پیدا کر رہے ہیں اللہ کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ کلمہ پڑھنے والے مسلمان کافر قوتوں کی اطاعت کریں قرآن پاک کی تعلیمات اور سیرت رسول ﷺ پر عمل کئے بغیر بیرونی قوتو ں کی غلامی سے نکلنا ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتوں نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے اسے خصوصی طور پر نشانہ بنا رکھا ہے۔ کراچی، کوئٹہ اور ملک کے دیگر شہروں میں منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت فرقہ وارانہ بنیادوں پر بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے۔ دشمنا ن اسلام کی پوری کوشش ہے کہ وہ ملک میں فرقہ واریت کی فضا پروان چڑھا کر یہاں باہم لڑائی جھگڑے اور قتل و غارت گری کا ماحول پیدا کریں اور پھر وہ اپنے مذموم ایجنڈوں کو پورا کر سکیں۔

کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے پاکستان میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے۔ دریں اثناء حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے عقیدہ میں ایسی پختگی پیدا کرنا ہوگی کہ عالم کفریہ بات سوچنے پر مجبور ہوجائے کہ اگردنیا میں اسلام رہا تو ہم نہیں رہیں گے ، جب ہم ایسی سوچ کو پروان چڑھائیں گے تو وہ یہ جان لیں گے کہ اسلام کے کسی فعل میں انکار کی گنجائش نہیں تو ہمارا ایمان مکمل ہوجائے گا کیونکہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے اور اسی بات کے پیچھے جہاد کا فلسفہ چھپا ہوا ہے ، مسلمان اس بات کوجان لیں کہ وہ دنیا میں محض عیش و عشرت کے لئے نہیں بھیجے گئے بلکہ ان کا فلسفہ حیات جہاد ہے یہی وجہ ہے کہ اسلام کے دشمن مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوچکے ہیں ، وہ بدھ کو یہاں نواحی چک96 کے ایل میں مسجد اہلحدیث کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ جذبہ جہاد کو اجاگر کرنے کے اب بھی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی اسلام کے آغا میں تھی ، مسلم دنیا کے رہنما اپنے ممالک کے لئے معاشی نظام امریکہ اور یورپ سے شعار لے کر مغر کے نظام میں بری طرح جکڑ کر دن بدن مقروض ہوتے جارہے ہیں ۔ انہوں نے خطاب کے دوران بتایا کہ ہم اسلامی نظام کو مدینہ سے لیکر آئے ہیں۔ ہم اسی جذبہ جہاد کے فلسفہ کو بروئے کار لاتے ہوئے مسلمانوں کو جہاد کی دعوت دے کر ایک ہی نکتہ پر اکٹھا کرتے ہیں اور اسی عقیدہ کی آپ کو دعوت دیتے ہیں کیونکہ جب جہاد نہیں تھا اس وقت دنیا میں انتشارہی انتشار تھا ۔

جب سے جہاد کو شروع کیا ہے اس وقت سے دنیا میں امن کا اجراء ہوا ہے ۔ مگر امن کی یہ فضاء یورپ کو راس نہیں آرہی ۔ اسے پاکستان کے ایٹمی قوت بننا گوارہ نہیں اس لئے وہ پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے میں مصروف ہیں ۔