آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز کا انٹر اکشمیر کانفرنس خوش آئند ہے ‘ دنیا بھر کے تمام اسلامی ممالک اگر بھارت پر دباؤ ڈالیں تو بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر لایا جا سکتا‘ پیپلزپارٹی حکومت سمجھتی ہے کہ کشمیریوں کی منزل پاکستان ہے ، آزادکشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین کی صحافیوں سے بات چیت

پیر 25 مارچ 2013 14:15

میرپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 25مارچ 2013ء) آزادکشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز کی جانب سے سعودی عرب کی سرزمین پر انٹر اکشمیر کانفرنس منعقد کروانے کا اعلان انتہائی خوش آئند ہے ‘ دنیا بھر کے تمام اسلامی ممالک اگر بھارت پر دباؤ ڈالیں تو بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر لایا جا سکتا‘ پیپلزپارٹی کی عوامی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ کشمیریوں کی منزل پاکستان ہے ‘ لبریشن فرنٹ اور دیگر تنظیمیں خود مختاری کی بات کر تی ہیں لیکن سب سے پہلے کشمیریوں کو یہ سوچنا ہو گا کہ بھارت جیسے ظالم اور جابر ملک سے آزادی حاصل کرنے کیلئے حق خودارادیت کے موضوع پر یکجہتی اختیار کی جائے ۔

وہ پیر کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ اسلامی ممالک کیساتھ ساتھ دنیا کے دیگر مہذب ممالک بالخصوص امریکہ برطانیہ اور یورپی یونین پر یہ ذمہ دار ی عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیریوں کیساتھ ہونیوالے ظلم کا نوٹس لیں اور سات لاکھ سے زائد کشمیریوں کے قتل عام پر بھارت سے باز پرس کریں۔ چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ اسوقت عالمی منظرنامہ ظاہر کر رہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک ہر مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کر نا چاہتے ہیں ۔

جنگیں مسئلوں کا حل نہیں ہوتیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی اور مسلم لیگ(ن) آزادکشمیر کے جنرل سیکرٹری شاہ غلام قادر نے کہا کہ او۔ آئی۔ سی ایک ایسی تنظیم ہے جو اپنے قیام سے لیکر آج تک کوئی بھی بامقصد کام نہیں کر سکی۔ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کو از سر نو خارجہ پالیسی مرتب کرنا ہوگی ۔ اسوقت او۔ آئی ۔ سی کی جانب سے جدہ میں آر پار کی کشمیری قیادت کی کانفرنس منعقد کرانے کا اعلان اپنی جگہ ضرور اہم ہے لیکن او۔ آئی ۔ سی کی تنظیم کی تاریخ گواہ ہے کہ اس فورم نے نشستند ، گفتند، اور برخاستند کے علاوہ آج تک کچھ نہیں کیا۔