مشیر خزانہ کی ایوان میں عدم موجودگی ، چیئرمین سینٹ نے وزارت خزانہ سے متعلق سوالات موخر کر دیئے، این آئی آر ایم میں کوئی سروس سٹرکچر دستیاب نہیں ، مشکوک اشتہارات کے ایس ایم ایس کا معاملہ پی ٹی اے میں زیر غور ہے، وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی کی جانب سے سینیٹر ایم حمزہ کے سوال کاجواب

منگل 16 اپریل 2013 22:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16اپریل۔ 2013ء) چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری نے مشیر خزانہ کی ایوان میں عدم موجودگی کے باعث وزارت خزانہ سے متعلق سوالات آئندہ اجلاس تک موخر کر دیئے جبکہ وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہاہے کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن (این آئی آر ایم) میں کوئی سروس سٹرکچر دستیاب نہیں ، مشکوک اشتہارات کے ایس ایم ایس( میسجز) کا معاملہ پی ٹی اے میں زیر غور ہے ۔

منگل کو ایوان بالا میں کریم احمد خواجہ کے سوالات کا جواب دینے کیلئے مشیرخزانہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ وزیر قانون احمر بلال صوفی نے درخواست کی کہ مشیر خزانہ آئی ایم ایف سے بات چیت کیلئے امریکہ گئے ہوئے ہیں اس لئے وزارت خزانہ سے متعلق سوال موخرکر دیئے جائیں جس پر چیئرمین سینٹ نے ان سے متعلقہ سوالات موخر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس میں یہ سوالات ایوان میں آئیں گے۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ایم حمزہ کے سوال پر وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی نے ایوان کوبتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن (این آئی آر ایم) میں کوئی سروس سٹرکچر دستیاب نہیں ۔ کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کے سوال پر وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہا کہ سیل فون کمپنیوں کی طرف سے مشکوک اشتہارات کے ایس ایم ایس( میسجز )کا معاملہ پی ٹی اے میں زیر غور ہے۔آئی ٹی اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ایوان بالا کو یقین دلایا کہ موبائل فون پر سیاسی پیغامات کی ترسیل کے معاملے پر موبائل فون کمپنیوں سے بات کی جائے گی۔