پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ کسی قومی سابق ٹیسٹ کرکٹر کو ہی مقرر کرنا چاہئے، محسن خان کی جگہ لینے کے بعد سے ڈیو واٹمور نے کوئی کارنامے نہیں دکھائے، ٹیم میں بد انتظامی اور سلیکشن کمیٹی کے غلط فیصلے ٹیم کیلئے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈکے سابق چیف ایگزیکٹو عارف عباسی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 20 جون 2013 15:41

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 20جون 2013ء) پاکستان کرکٹ بورڈکے سابق چیف ایگزیکٹو عارف عباسی نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کا کوچ کسی قومی سابق ٹیسٹ کرکٹر کو ہی مقرر کرنا چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن خان کی جگہ لینے کے بعد سے ڈیو واٹمور نے کوئی کارنامے نہیں دکھائے۔انہوں نے حیرانگی کے ساتھ کہا کہ وہ تو اس وقت دنگ رہ گئے تھے جب محسن خان کی کوچنگ میں انگلینڈ کو وائٹ واش کرنے کے باوجود ان کی جگہ ڈیو واٹمور کو ذمہ داری دے دی گئی تھی۔

ایک سوال پرعارف عباسی نے کہا کہ وسیم اکرم، عامر سہیل، راشد لطیف، محسن خان اور شعیب اختر جیسے کھلاڑیوں کو گرین شرٹس کے کوچز پینل میں رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں بد انتظامی اور سلیکشن کمیٹی کے غلط فیصلے ٹیم کیلئے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں جو چیمپئنز ٹرافی میں شرمناک کارکردگی کی بھی وجہ ہیں۔

(جاری ہے)

سابق سربراہ پی سی بی نے کہا کہ مصباح الحق نے چیمپئنز ٹرافی میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اس لئے وہ ان کی حمایت کرتے ہیں لیکن دورہ جنوبی افریقہ اور چیمپئنز ٹرافی میں مایوس کن کارکردگی کے بعد بھی محمد حفیظ کو تنقید کا نشانہ کیوں نہیں بنایا جا رہا۔

عارف عباسی نے کہا کہ وہ یہ بات ہی نہیں سمجھ سکے کہ توفیق عمر ٹیم سے کیوں باہر ہیں اور اسد شفیق کو بار بار کس لئے ڈراپ کیا جاتا ہے۔