حکومت ترجیح بنیادوں پر توانائی بحران کو حل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، توانائی بحران پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، مسئلے کو حل کرنے کیلئے تمام آپشنز کو استعمال میں لایا جائے گا ، کاروبار و معیشت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے، حکومت نے نئے بجٹ میں توانائی شعبے کیلئے 225ارب روپے مختص کئے، حکومت کاروبار دوستانہ پالیسیاں بنائے گی ، وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ احسن اقبال کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے بات چیت ، تیل سے پیدا ہونے والی مہنگی بجلی سے کاروباری لاگت بڑھ گئی ،توانائی کے سستے ذرائع پر توجہ دی جائے، ظفر بختاوری

ہفتہ 22 جون 2013 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 22جون 2013ء ) وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت ترجیح بنیادوں پر توانائی بحران کو حل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، توانائی بحران پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، مسئلے کو حل کرنے کیلئے تمام آپشنز کو استعمال میں لایا جائے گا ، کاروبار و معیشت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے، حکومت نے نئے بجٹ میں توانائی شعبے کیلئے 225ارب روپے مختص کئے، حکومت کاروبار دوستانہ پالیسیاں بنائے گی۔

وہ ہفتہ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے بات چیت کررہے تھے جس نے چیمبر کے صدر ظفر بختاوری کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے تمام آپشنز کو استعمال میں لایا جائے گا تا کہ کاروبار و معیشت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئے بجٹ میں توانائی شعبے کیلئے 225ارب روپے مختص کئے ہیں جس سے اس شعبے میں مثبت اثرات جلد ہی سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت کاروبار دوستانہ پالیسیاں بنائے گی تاکہ ملک کا نجی شعبہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں بڑھ چڑھ کر اپنا کردار اد اکر سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ صنعت و تجارت کے راستے میں حائل تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی کیونکہ حکومت سرمایہ کاری اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے احسان اقبال کو وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کا عہدہ سنبھالے پر مبارک باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دور وزارت میں پلاننگ کمشن صنعت و تجارت کو فروغ دینے کیلئے مزید بہتر منصوبے بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکلر دیٹ کو ختم کرنے کیلئے بجٹ میں پانچ سو ارب روپے کی رقم مختص کرنا حکومت کا ایک اچھا اقدام ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے جلد ہی توانائی کی صورت حال میں بہتری آئے گی۔

ظفر بختاوری نے کہا کہ موجودہ توانائی بحران کی بنیادی وجہ اس شعبے میں پالیسی سازی کا فقدان ہے کیونکہ کسی بھی حکومت نے ملک کی بڑھتی ہوئی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کوئی پیشگی طویل المدت منصوبہ بندی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کیلئے تیل پر زیادہ انحصار کیا جا رہا ہے جس سے کاروبار کی پیداواری لاگت بہت بڑھ گئی ہے لہذا حکومت پانی اور کوئلے سمیت توانائی کے سستے ذرائع پر توجہ دیآئی سی سی آئی کے صدر نے ٹیکس کی بہتری کیلئے ایف بی آر کو افراد کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی دینے کے اقدام پر تشویش کا اظہا ر کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے تاجر برادری میں خوف و ہراس پھیلے گا اور سرمایہ باہر منتقل ہو گا۔

لہذا حکومت اس پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے بجٹ میں net movable assetsپر اعشاریہ پانچ فیصد انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے اور ٹرن اوور ٹیکس کی اعشاریہ پانچ فیصد سے بڑھا کر ایک فیصد تک کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ اس سے تاجروں و صنعتکاروں کو مزید مشکلات پیش آئیں گی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے وفد میں سینئر نائب صدر محمود احمد وڑائچ، سابق صدور میاں اکرم فرید، باصر داؤد کے علاوہ خالد محمود چوہدری اور بابر چوہدری بھی شامل تھے۔