ام حسان کا آئی جی پولیس اسلام آباد کو انکشافات سے بھرپور خط،ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے قاری ادریس کو حبس بے جا میں رکھ کر مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی،مجھے یا مولانا عبدالعزیز کو اغوا یا شہید کیا گیا تو ذمہ دار نواز،شہباز،نثار اور ڈاکٹر رضوان ہوں گے،اہلیہ مولانا عبدالعزیز نے ملزمان کو نامزد کردیا

جمعہ 16 اگست 2013 21:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16اگست۔2013ء) لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ام حسان نے آئی جی اسلام آباد سکندر حیات کو ایک خط لکھا ہے۔خط میں ام حسان نے مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کے حالات و واقعات اور گرفتاری کے لئے بارہ اگست کے چھاپے کے بعد کے واقعات کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے۔جامعہ حفصہ کی پرنسپل ام حسان نے ایس ایس پی اسلام آباد ڈاکٹر رضوان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے مجھے اغوا کرانے کی کوشش کی تھی۔

ام حسان نے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان پر اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ”(گرفتاری کے واقعہ کے بعد) اس کے بعد ہمارے ایک استاد قاری ادریس صاحب ایک شخصیت سے ملنے اسلام آباد گئے۔اسلام آباد میں ان شخصیت سے ملاقات کرکے وہ واپس ہی آرہے تھے کہ مذکورہ گھر کے باہر ایس ایس پی (سٹی)اسلام آباد ڈاکٹر رضوان پولیس کی نفری کے ساتھ پہنچ گئے اور قاری ادریس صاحب سے ایس ایس پی اسلام آباد ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ ”آپ ہمارے ساتھ چلیں“۔

(جاری ہے)

یہ کہہ کر قاری ادریس صاحب کو ایس ایس پی اسلام آباد ڈاکٹر رضوان نے گاڑی میں بیٹھا لیا اور انہیں شکر پڑیاں کے پیچھے ایک کچے گھر میں لے گئے۔اس گھر میں انہیں پانچ گھنٹے تک ایس ایس پی اسلام آباد ڈاکٹر رضوان نے انہیں حبس بے جا میں رکھا۔ان سے وہاں پولیس مختلف امور پر تفتیش کرتی رہی۔سنگین تر بات یہ ہے کہ پولیس تفتیش کے دوران قاری ادریس صاحب سے بار بار پوچھتی رہی کہ ”ام حسان کو کس طرح سے گرفتار کیا جاسکتا ہے؟پھر قاری ادریس صاحب سے کہا گیا کہ” ان کو(ام حسان کو) فون کر کے کسی جگہ بلواؤ ،ہم اسکو وہاں سے لے آئیں گے“۔

مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ ام حسان نے آئی جی کے نام لکھے گئے خط میں مزید انکشافات بھی کئے۔انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ”اگر مجھے یا مولانا عبدالعزیز کو اغوا کرلیا گیا یا ہمیں شہید کردیا گیا تو اس کی ذمہ داری میاں محمد نواز شریف،میاں محمد شہباز شریف،چودھری نثار علی خان اور ڈاکٹر رضوان پر عائد ہو گی،میں کسی بھی سانحہ کے رونما ہونے سے قبل انہیں ملزم نامزد کررہی ہوں“۔ام حسان نے خط کے آخر میں آئی جی اسلام آباد سے دادرسی کی اپیل کی ہے۔آئی جی اسلام آباد نے ام حسان کی درخواست پر کوئی ایکشن نہ لیا تو ام حسان طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گی۔