سپریم کورٹ کا 10 روز میں چیئرمین پی ٹی اے کی تقرری اور 3جی لا ئسنس کی نیلامی کا حکم،پی ٹی اے کے غیر فعال ہونے سے نقصان ہورہا ہے، اربوں روپے کی گرے ٹریفکنگ کنٹرول کرنے والا کوئی نہیں،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دوران سماعت ریمارکس

پیر 2 ستمبر 2013 18:28

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2ستمبر۔ 2013ء) سپریم کورٹ نے 10 روز کے اندر پی ٹی اے کے چیئرمین اور دیگر ممبران کی تقرری اور 3 جی کے لائسنس کی نیلامی کا حکم دے دیا،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی ٹی اے کے غیر فعال ہونے سے نقصان ہورہا ہے، اربوں روپے کی گرے ٹریفکنگ کنٹرول کرنے والا کوئی نہیں ۔پیر کو چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تھری جی ٹیکنالوجی کی نیلامی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی اے کے غیر فعال ہونے سے نقصان ہورہا ہے، اربوں روپے کی گرے ٹریفک کنٹرول کرنے والا کوئی نہیں، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا سرکارچاہتی ہے کہ سیلولر کمپنیوں کوریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی ادارہ نہ ہو، جس پر چیف جسٹس نے سیکریٹری پی ٹی اے سے کہا کہ آپ تحریری طور پر لکھ کرلائیں کہ 14 جون کا ممبران کی تقرری کے عمل مکمل نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ 10 روز میں پی ٹی اے کے چیئرمین اور ممبران کی تقرری کو حتمی شکل دیں پھر نیلامی کا عمل آگے بڑھایا جائے، ملک میں پیسہ آنا چاہیے، ڈپٹی اٹارنی جنرل عمران الحق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 14 جون کے اشتہارکے ذریعے پی ٹی اے کے چیئرمین اور ممبران کے لئے 165 درخواستیں موصول ہوئیں وہ درخواستیں وزیراعظم کوبھجوادی گئی ہیں، ممبران کی تقرری کایہ عمل 2 ہفتوں میں مکمل ہوجائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یو ایس ایف کے 62 ارب روپے حکومت نے قومی مجموعی فنڈ میں ڈال دیئے ہیں، جبکہ بھارت کو تھری جی ٹیکنالوجی کے معاملے پر 40 ارب کانقصان ہوا۔