سوڈان، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہرے جاری،سات سو گرفتار،ابتک 34افراد ہلاک ،مظاہرین میں دہشت گرد شامل ہوگئے،ملک کو نقصان پہنچا نا چاہتے ہیں،وزیر داخلہ

منگل 1 اکتوبر 2013 21:50

خرطوم(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1اکتوبر۔2013ء) سوڈان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور پٹرولیم مصنوعات پر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے پر لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ،گزشتہ ایک ہفتے سے جاری احتجاج پر قابو پانے کے لیے سیکورٹی فورسز نے سات سو سے زائد افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کو دارالحکومت خرطوم سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کئے گئے مظاہروں میں شرکاء نے صدر عمرالبشیر کے استعفی کا مطالبہ کیا جس کے جواب میں حکومت نے مظاہرین سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیاہے، سوڈانی وزیر داخلہ ابراہیم محمود حماد نے میڈیا کو بتایا کہ ان مظاہروں کے دوران 34شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ ان مظاہرین میں وہ دہشت گرد شامل ہو گئے ہیں جو سوڈان کی سرحدوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف انسانی حقوق سے متعلق اداروں کا کہنا ہے کہ اس ایک ہفتے کے دوران ایک سو پچاس مظاہرین لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ\'پولیس نے مہلک ہتھیار استعمال نہیں کیے جبکہ مظاہرین نے 40پٹرول پمپوں، 13بسوں اور بہت سی نجی گاڑیوں کو نذر آتش کیا ہے، اس جلاو گھیراو کا پرامن احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا ۔ماہرین کے مطابق سوڈانی حکومت کے اس تازہ مہنگائی دوست فیصلے سے پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتیں ڈبل ہو گئی ہیں۔ جن سے ہر سوڈانی شہری متاثر ہو گا۔