وزیراعظم نے لطیف گیس فیلڈ خیر پور سے سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اضافی پیداوار کے منصوبے کا افتتاح کردیا ، لطیف گیس فیلڈ سے گیس کی اضافی پیداوار سے اس بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ، نواز شریف ،گیس کی پیداوار بڑھنے سے اربوں روپے کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی ،وزیر اعظم تقریب سے خطاب ، اوایم وی 1990ء سے پاکستان میں تیل وگیس کے شعبہ میں کام کررہی ہے ، چیف ایگزیکٹو

جمعرات 3 اکتوبر 2013 19:58

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2اکتوبر۔2013ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ لطیف گیس فیلڈ سے گیس کی اضافی پیداوار سے اس بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ، گیس کی پیداوار بڑھنے سے اربوں روپے کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ جمعرات کو وزیراعظم محمد نوازشریف لطیف گیس فیلڈ خیر پور سے سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اضافی پیداوار کے منصوبے کا افتتاح کردیا منصوبے کی افتتاحی تقریب وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، آسٹریا کے سفیرمیگ ایکسل ویش تیل اور گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی اوایم وی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر جاپ ہوسکس، سیکریٹری وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل عابد سعید اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد نواز شریف نے بٹن دبا کر منصوبہ سے گیس کی اضافی پیداوار کی فراہمی کا افتتاح کیا لطیف گیس فیلڈ خیرپور سے 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اضافی پیداوار کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے نواز شریف نے کہاکہ ایسے وقت میں جب پاکستان اور ہمارے عوام کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے، اس منصوبے کا افتتاح ان کے لئے باعث مسرت ہے، اس اضافی پیداوار سے امید ہے کہ ملک میں گیس کی قلت کسی حد تک دور کرنے میں مدد ملے گی۔

اوایم وی اور اس کی شراکت دار کمپنیاں ای این آئی اور پی پی ایل منصوبہ کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد کی مستحق ہیں اور یہ بات بھی انتہائی خوش آئند ہے کہ یہ منصوبہ صرف 15 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اوایم وی1990ء سے پاکستان میں کام کررہی ہے اور ساون، میانو اور لطیف گیس فیلڈ جیسے منصوبوں سے یومیہ 360 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد گیس پیدا ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے اور ملک میں گیس کی پیداوار بڑھنے سے اربوں روپے کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی کیونکہ ملک میں پیدا ہونے والی گیس ہمارے انرجی مکس کا تقریبا نصف ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس حقیقت سے ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ تیل اور گیس کے شعبہ میں کام کرنے والی کمپنیوں کو منافع کی پرکشش شرح دئیے بغیر ملکی وسائل کو بڑھانے کا مقصد حاصل نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ تیل وگیس کے تلاش کی نئی پالیسی سے پاکستان میں تیل وگیس کی تلاش کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل نے ٹائٹ گیس اور لوبی ٹی یوگیس کی انتہائی پرکشش پالیسیاں تیار کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم شیل گیس کے وافرذخائر سے استفادہ کے لئے شیل گیس پالیسی بھی تیار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ان اقدامات سے دنیا بھر سے کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھائیں گی۔

تیل وگیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والی آسٹریا کی کمپنی او ایم وی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر (سی ای او) جاپ ہوسکس نے کہا ہے کہ اوایم وی 1990ء سے پاکستان میں تیل وگیس کے شعبہ میں کام کررہی ہے اور اس نے کثیر سرمایہ اس شعبہ میں لگارکھا ہے، پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں لطیف گیس فیلڈ ایک اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہاکہ لطیف گیس فیلڈ کو ساون پراسیسنگ پلانٹ سے ملانے کے لئے 50کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ لطیف گیس فیلڈسے حاصل ہونے والی پیداوار پاکستان کی مجموعی ضرورت کا تین فیصد ہے۔ ہماری کمپنی اس کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ کے منصوبوں پر بھی کثیر رقم خرچ کررہی ہے اور تقریبا 60 لاکھ ڈالر مقامی آبادی کو تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نئی پٹرولیم پالیسی سے پاکستان میں تیل وگیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ ہم مزید 20 سال کے عرصہ میں اس شعبہ میں مزید سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔