وزیراعظم کا سینیٹ اپوزیشن کے بائیکاٹ کا نوٹس‘پرویز رشید اور اسحاق ڈارمنانے میں کامیاب،دہشت گردی میں مرنیوالوں کے اعدادوشمار پر نظرثانی اور وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا اضافی چارج دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، آئندہ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کریگی،ہمارا احتجاج ایک رویئے اور تکبر کیخلاف تھا ، اعتزاز احسن، مولا بخش چانڈیو،وزیراعظم کی ہدایت پرپرویز رشید کیساتھ اپوزیشن کے پاس آیا ہوں،مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں،بیلٹ پیپرز کی چھپائی حکومت کا کام نہیں،اسحاق ڈار

جمعہ 8 نومبر 2013 17:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8نومبر 2013ء) سینیٹ میں متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی مداخلت پر اپنا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی میں مرنیوالوں کے اعدادوشمار پر نظرثانی اور وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا اضافی چارج دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کریگی۔

جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر چودھری اعتزاز احسن اور دیگر سینیٹرز سے ملاقات کی ، پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونیوالی ملاقات میں وفاقی وزراء نے اپوزیشن کو بائیکاٹ ختم کرنے پر قائل کر لیا۔ بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے خصوصی طور پر اس معاملے میں مداخلت کی ہے، حکومت نے دہشت گردی سے متعلق متنازع جواب پر نظرثانی کی یقین دہانی کرائی ہے اور وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا اضافی چارج دینے کا فیصلہ کیا ہے ، ہم حکومت کے ان اقدامات کو سراہتے ہیں، حکومت کیساتھ ہم نے دوٹوک باتیں کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔مولابخش چانڈیونے کہا کہ پارلیمنٹ کے تقدس کی خاطرہم واپس جائیں گے، وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ ان کی مداخلت پر معاملہ حل ہوا لیکن وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنی ضد پر قائم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور سب مل کر ایک آدمی کا تکبر نہیں توڑ سکے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار علی کا جو رویہ ہے ایسا رویہ سیاسی شخصیات کا نہیں ہوتا ، وزیراعظم نے مداخلت کر کے معاملات کو نمٹا دیا ہے ، ہمارا احتجاج ایک رویئے اور تکبر کیخلاف تھا۔

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے نوٹس پرپرویز رشید کے ساتھ اپوزیشن کے پاس آیا ہوں،سینیٹ اپوزیشن کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں،بیلٹ پیپرز کی چھپائی حکومت کا کام نہیں ہے ۔اسحاق ڈارنے کہا کہ اگرحکومت نے بیلٹ پیپرز چھپوائے تو شفافیت پرسوال اٹھائے جائینگے، جلدی میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام پرائیویٹ سیکٹرکو دیا تواعتراضات ہونگے۔انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ کی طرف سے سینیٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار پر نظر ثانی کی جائے گی۔جس پر اپوزیشن سینیٹ اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر رضامندہوگئی۔