سرکاری اداروں بالخصوص محکمہ بلدیات میں کسی بھی گھوسٹ ملازم کو برداشت نہیں کیا جائیگا،شرجیل انعام میمن،کے ایم سی کی سکولوں اور ڈسپنسریوں میں موجود تمام گھوسٹ ملازمین کا فوری ریکارڈ مرتب کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اجلاس سے خطاب

منگل 7 جنوری 2014 22:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری ۔2014ء) سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سرکاری اداروں اور بالخصوص محکمہ بلدیات میں کسی بھی گھوسٹ ملازم کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کے ایم سی کی اسکولوں اور ڈسپنسریوں میں موجود تمام گھوسٹ ملازمین کا فوری ریکارڈ مرتب کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سرکاری اداروں میں انہی ملازمین کو اب تنخوائیں ملیں گی، جو کام کریں گے۔

کسی کو بھی بغیر کام کئے کوئی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اپنے دفتر میں سیکرٹری بلدیات جاوید حنیف، ایڈمنسٹریٹر کراچی اور دیگر اعلیٰ حکام کے اجلاس کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے سیکرٹری بلدیات کو ہدایات دی کہ وہ کے ایم سی کی اسکولوں، ڈسپنسریوں اور دیگر محکموں میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کریں اور ان کی فہرستیں بنا کر ان کے خلاف کارروائی کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرکاری ادارے میں گھوسٹ ملازمین کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ بلدیات میں بڑے پیمانے پر گھوسٹ ملازمین کی اطلاعات ہیں اور اس کے باعث ان ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے سندھ حکومت پر بوجھ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ان ہی سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ملیں گی، جو اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گھروں پر بیٹھ کر تنخوائیں لینے والوں کو اب ان کے گھروں پر ہی بٹھا دیا جائے گا اور انہیں اب کوئی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے ایڈمنسٹریٹر کراچی اور دیگر محکموں کے افسران کو بھی فوری طور پر اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں موجود گھوسٹ ملازمین کی فہرستیں تیار کرنے کے احکامات دئیے اور کہا کہ ایسا نہ کرنے والے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :