متحدہ عرب اطلاعات کونسل‘ نے مقبوضہ بیت المقدس کو سال 2014ء کیلئے عرب صحافت کا دارالخلافہ قرار دیدیا

جمعرات 9 جنوری 2014 15:31

اومان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جنوری 2014ء) اردن کے صدر مقام اومان میں ’متحدہ عرب اطلاعات کونسل‘ نے باضابطہ طور پر فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کو سال 2014ء کیلئے عرب صحافت کا دارالخلافہ قرار دیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کونسل کے سیکرٹری جنرل ھیثم یوسف نے کہا کہ بیت المقدس کو عرب صحافت کا دارالحکومت قرار دینے کا مقصد اس بات پر زور دینا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کی عرب شناخت اب بھی قائم اور برقرار ہے۔

بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے اور اس میں یہودیوں کی سرگرمیاں اور توسیع پسندی کسی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔ ھیثم یوسف نے کہا کہ متحد عرب صحافت کونسل نے بیت المقدس کو رواں سال کیلئے اپنا دارالحکومت اس لیے چنا ہے کیونکہ اس وقت بیت المقدس صہیونی شرپسندی کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں بیت المقدس کے حوالے سے آواز اٹھانے اور یہاں پر ہونیوالی یہودی انتہاء پسندانہ سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے منظم انداز میں مہمات چلانے کی ضرورت ہے۔

اس ضمن میں متحدہ عرب اطلاعات کونسل اور دوسرے ادارے مل کر بیت المقدس کی عرب اور اسلامی شناخت برقرار رکھنے کیلئے مہمات چلائینگے۔ اس حوالے سے نئی فلمیں ریلیز کی جائینگی اور بیت المقدس میں شعور اجاگر کرنے کیلئے دیگراقدامات کئے جائینگے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلئے صحافت کا میدان نہایت کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

ہم سب عرب ہیں اور فلسطین کی عرب اور اسلامی شناخت اور اس کے مقدس تشخص کے قیام کیلئے جدو جہد کر رہے ہیں۔ ھیشم یوسف نے کہا کہ اسرائیل اپنے ریاستی جرائم چھپانے کیلئے فلسطین میں آزادی صحافت پر پابندیاں لگا رہا ہے۔ ہم فلسطین میں صحافتی آزادیوں کیلئے بھی مہمات چلائینگے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کیلئے جاری سازشوں کوصحافت ہی کے ذریعے بے نقاب کیاجاسکتا ہے اس سلسلے میں فلسطینی نشریاتی اور ابلاغی اداروں سے بھرپور تعاون جاری رکھا جائیگا۔