دھماکوں کے کیسوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کے خلاف فرضی ثبوتوں کے ذریعہ غلط طور پرپھنسایا گیا

جمعہ 10 جنوری 2014 15:01

ممبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2014ء)مہاراشٹرا کے ریاستی اقلیتی کمیشن نے ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بم دھماکوں کے کیسوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کے خلاف فرضی ثبوتوں کے ذریعہ انہیں غلط طور پرپھنسایا گیا بھارتی میڈیا کے مطابق اقلیتی کمیشن نے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں اور 2006ء کے مالیگاوٴں دھماکوں کی این آئی اے تحقیقات کیلئے ایک صحافی اشیش کھیتان کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست میں مداخلت کرتے ہوئے ایک درخواست داخل کی ۔

کھیتان نے 5 ستمبر کو مفاد عامہ کی درخواست داخل کرتے ہوئے 2006ء کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں میں مبینہ رول کیلئے ممنوعہ اسٹوڈنٹس اسلامک مومنٹ آف انڈیا کے مبینہ 13 ملزمین کے خلاف مکوکا عدالت میں جاری مقدمہ پر روک لگانے کی خواہش کی تھی ان دھماکوں میں 209 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے ۔

(جاری ہے)

کمیشن نے اپنے صدرنشین مناف حکیم کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں نشاندہی کی کہ 2002ء کے گھاٹ کوپر بم دھماکوں کے کیس میں جس میں9 افراد کو گرفتارکیا گیا تھا سشن عدالت نے ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بری کردیا۔

کمیشن نے اپنی درخواست میں کہا کہ تمام اقلیتی گروپوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کمیشن قائم کیا گیا ہے ۔بم دھماکوں کے کیس میں مسلم نوجوانوں کو پھانسے سے نہ صرف ان کی بلکہ ان کے خاندانوں کی زندگیاں بھی تباہ ہورہی ہیں ۔کھیتان کی درخواست مفاد عامہ اور کمیشن کی درخواست پر امکان ہے کہ 19 ڈسمبر کو سماعت ہوگی ۔