کشمیری نوجوانوں کو فرضی کیسوں میں پھنسانا محض پراپیگنڈا ہے ، مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہونگی ، سید علی گیلانی

ہفتہ 11 جنوری 2014 12:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11جنوری 2014ء) چیئرمین حریت کانفرنس کے بزر گ رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو فرضی کیسوں میں پھنسانا محض پراپیگنڈا ہے ، مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہونگی ، مسئلہ کشمیر کے حل تک جدو جہد جاری رہے گی ،کٹھ پتلی انتظامیہ کو فوج اور پولیس کو استعمال کرنے کے بجائے سیاسی سطح پر ہمارا مقابلہ کرنا چاہیے ، بھارت کی کوئی ریاست کشمیریوں کے لیے محفوظ نہیں ،یہاں ہر جگہ ان کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

ایک بیان میں نہوں نے فوجی کارروائی کو بلاوجہ اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرویز احمد ڈار تحریک حریت کا ایک رکن ہے اور وہ کسی بھی ایسے کام میں ملوث نہیں ہے، جس سے فوجی چھاپے کا کوئی جواز پیدا ہوتا۔ فوج محض پنجوں اور سرپنجوں کے اشاروں پر ہمارے کارکنوں کو تنگ اور ہراساں کرتی ہے اور انہیں بے بنیاد اور فرضی کیسوں میں پھنسانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری ایک سیاسی تنظیم ہے اور جن لوگوں کو ہماری پالیسی کے ساتھ اختلاف ہے، انہیں فوج اور پولیس کو استعمال کرنے کے بجائے سیاسی سطح پر ہمارا مقابلہ کرنا چاہیے۔ نظریات کی جنگ میں ریاستی طاقت کے ذریعے سے لوگوں کو دبانے کی کوشش کرنا بزدلی اور کم ہمتی کی نشانی ہے اور اس کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز بھی نہیں ہے۔ انہوں نے دہلی میں 50دن قبل لاپتہ ہوئے کشمیری بچے رومان امین کے معاملے کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف یہ کہ دہلی پولیس اس بچے کی بازیابی کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کررہی ہے، بلکہ ریاستی انتظامیہ بھی ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے اور وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کا کوئی خیال نہیں کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوئی ریاست کشمیریوں کے لیے محفوظ نہیں ہے اور یہاں ہر جگہ ان کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج اور ٹاسک فورس اہلکاروں نے شہرودیہات میں ظلم وجبر کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور عمر عبداللہ کی حکومت اس کا نہ صرف تماشہ دیکھ رہی ہے، بلکہ وہ ان سرکاری اہلکاروں کو ترقیوں اور تمغوں سے نوازتی ہے، جو لوگوں کے شہری حقوق کو پامال کرنے میں زیادہ مستعدی اور تیزی دکھا رہے ہیں۔

سیدعلی گیلانی نے کہا کہ 8جنوری کو فوجی اہلکاروں نے تحریک حریت کے کارکن پرویز احمد ڈار ساکنہ تارزو سوپور کے گھر پر ریڈ ڈالا اور 3گھنٹے تک ان کے مکان کی تلاشی لی، جس کے دوران میں نہ صرف مکینوں کو سخت ہراساں کیا گیا، بلکہ ان کے گھر کی ایک ایک چیز کو تہس نہس کیا گیا اور دیواروں پر آویزاں کلینڈروں اور فوٹوگرافوں سمیت کئی اسباب خانہ کو لوٹ لیا۔