عید میلا د النبی کے جلوس پر پابندی اورحریت رہنماؤں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں‘سید علی گیلانی

بدھ 15 جنوری 2014 16:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جنوری 2014ء) بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی نے عید میلا د النبی ﷺ جلوسوں پر پابندی اور حریت رہنما ایڈوکیٹ محمد شفیع ریشی، فردوس احمد شاہ اور عمران احمد سمیت درجنوں افراد کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں قابض انتظامیہ کے دوغلے معیار کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ صرف مسلمانوں کے دینی معاملات میں بلاجواز مداخلت کے ذریعے ان کی دل آزاری کررہی ہے۔

انہوں نے محمد یوسف فلاحی کی سرینگر سینٹرل جیل سے رہائی کے فوراً بعد دوبارہ گرفتاری، میر حفیظ اللہ کو بغیر کسی مقدمے اور کیس کے تھانہ صدر اسلام آبادمیں یرغمال بنائے جانے اور پلہالن میں تپ دق کے مرض میں مبتلا تحریک حریت کارکن مظفر احمد لون کے گھر چھاپہ ڈالنے کی کارروائیوں کو سرکاری دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں عملاً فوج اور پولیس کا راج قائم ہے اورکٹھ پتلی انتظامیہ محض ایک شوپیس ہے ۔

سیدعلی گیلانی نے کہا کٹھ پتلی انتظامیہ نے امرناتھ یاترا کے انتظام کے لیے ایک خودمختار بورڈ قائم کیا ہوا ہے جبکہ مسلمانوں کے تہواروں اور مذہبی تقریبات کے سلسلے میں نہ صرف غیر ضروری پابندیاں عائد کررکھی ہیں، بلکہ مسلمانوں کو جلوس نکالنے کی کی بھی اجازت نہیں ہے اور ایسا کرنے پرپولیس ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی ہے اور شرکاء کو گرفتار کرکے تھانوں میں نظربند کردیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے اس دوغلے معیار کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔بزرگ رہنماء نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کا سخت نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :