راجستھان ،ہندومسلم فسادات میں پانچ افرادہلاک،26زخمی،درجنوں گھر نذرآتش،ضلع پرتاپ گڑھ میں مذہبی پروگرام کے شرکت کرکے واپس آنیوالوں پر ہندوبرادری کے لوگوں نے فائرنگ کی،پولیس ،زخمیوں کی حالت تشویشناک،علاقے میں غیرمعینہ مدت کیلئے کرفیونافذ،امریکہ کے علاوہ دنیا بھر فرقہ وارانہ نفرتوں میں اضافہ ہوا،تحقیق

بدھ 15 جنوری 2014 20:45

جودھ پور/لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع میں ہندومسلم فسادات کے نتیجے میں میں پانچ افراد ہلاک اور26 زخمی ہو گئے ،فسادات کے نتیجے میں دس گھروں کوا ٓگ لگادی گئی ،زخمیوں کو راجستھان کے شہر ادے پورکے ایک اسپتال میں داخل کرادیاگیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،ریاستی حکومت نے پر تشدد واقعات کے بعد علاقے میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا،ادھر ایک نئی تحقیق میں کہاگیا کہ امریکہ کے سوا دنیا کے تمام خطوں میں مذہب کی بنیاد پر سماجی نفرت اور پابندیوں نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے،بھارتی میڈیا کے مطابق فرقہ وارانہ تصادم کا یہ واقعہ قبائلی اکثریتی علاقے پرتاپ گڑھ کے ییوٹڑی قصبے میں بدھ کو پیش آیا، پرتاپ گڑھ کے سپرنٹینڈنٹ پولیس یو این چھانوال نے میڈیا کو بتایاکہ تشدد کے ان واقعات میں پانچ افراد ہلاک ہوئے،پولیس حکام کے مطابق یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایک مذہبی گروپ کے رضا کار ایک پروگرام میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام نے بتایا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار ہندو برادری کے لوگوں نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ بھاگتے ہوئے لوگوں کو پاس کے گاوٴں میں روکنے کی کوشش کی گئی تو وہاں بھی انھوں نے فائرنگ کی۔ اس کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے اور دس گھروں کو آگ لگا دی۔اس حملے میں یوٹڑی کے راجہ نامی ایک شخص کی موت واقع ہو گئی۔ اس کے بعد حالات مزید خراب ہوگئے ،انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسر جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور علاقے میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ،آس پاس کے پانچ اضلاع کی پولیس علاقے میں بلا لی گئی ۔

ادھربرطانیہ میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں کہاگیا کہ امریکہ کے سوا دنیا کے تمام خطوں میں مذہب کی بنیاد پر سماجی نفرت اور پابندیوں نے نئی بلندیوں کو چھوا ہے اور حکومتوں اور مخالف عقیدے کے لوگوں کے ہاتھوں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں کے خلاف تشدد اور امتیاز میں اضافہ ہوا ہے۔