شمالی وزیرستان میں آپریشن نہیں جوابی کارروائی کی گئی، فوج اور سیاستدانوں کا مشترکہ فیصلہ ہے ، رانا تنویر حسین ، مذاکرات کرنے ہیں یا جنگ کرینگے ، فیصلہ جلد ہو جائے گا ، جہاں فوجی جوانوں کا خون بہے گا، وہاں جوابی کارروائی ہو گی ، کوئی رعایت نہیں کی جائیگی ، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 22 جنوری 2014 19:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن نہیں جوابی کارروائی کی گئی، یہ فوج اور سیاستدانوں کا مشترکہ فیصلہ ہے ، مذاکرات کرنے ہیں یا جنگ، فیصلہ جلد ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا تنویر حسین نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کے جوانوں پر حملے کے بعد جوابی کارروائی کی گئی، جہاں فوجی جوانوں کا خون بہے گا، وہاں جوابی کارروائی ہو گی اس حوالے سے کوئی رعایت نہیں کی جائیگی ۔

انہوں نے کہاکہ6 بڑے عسکریت پسند گروپوں سے رابطے ہوئے ہیں، عسکریت پسندوں کے 60 کے قریب ذیلی گروپ ہیں جن میں غیر ملکی عناصر بھی موجود ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فورسز پر حملوں کے بعد شمالی وزیرستان میں کارروائی حکومت اور فوج کا مشترکہ فیصلہ تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست کی رٹ قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے حکومتی رٹ کیلئے متحرک ہیں۔