حریت کانفرنس کا بھارتی ظلم و جبر کیخلاف26جنوری کو وادی بھر ہڑتال کااعلان

جمعہ 24 جنوری 2014 16:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جنوری 2014ء) حریت کانفرنس کے بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے26جنوری کو وادی بھر میں ہڑتال کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم جمہوریہ کی تقریبات منانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، عمر عبد اللہ اپنے دور میں بہائے گئے خون کا حساب دیں پھر مذمتی بیان جاری کریں ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ہڑتال سے معمولات زندگی اور کام کاج میں کچھ نہ کچھ حرج واقع ہوجاتا ہے، البتہ جہاں کٹی گردنوں اور لٹی عصمتوں جیسی عظیم اور بے مثال قربانیوں کا معاملہ ہو، وہاں ان کی حفاظت کے لیے مالی نقصان کی حیثیت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے۔

انہوں نے گاؤکدل سانحے پر عمرعبداللہ کے حالیہ بیان کو فریب کارانہ سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ چونکہ بھارتی گورنر جگموہن کا دور تھا، لہٰذا عمر عبداللہ نے عوام کو دھوکہ دینے کے لیے اس قسم کا بیان دیا ہے اور یہ محض ان کی ووٹ بنک سیاست ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خود نیشنل کانفرنس نے 96 میں جب اقتدار سنبھالا تو اس دور میں بھی سینکڑوں بے گناہ شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ کا یہ بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ جیلوں میں جگہ چونکہ تنگ پڑرہی ہے، لہذا مشکوک لوگوں کو گرفتار کرنے کی بجائے آن سپاٹ ماردیا جانا چاہیے۔

خود عمر عبداللہ کے دورِاقتدار میں آسیہ نیلوفیر کا سانحہ، 2010 میں 125طالب علموں کا قتل اور 2013 میں افضل گورو کی پھانسی کے علاوہ گول، مرکنڈل اور شوپیان میں معصوم نوجوانوں کے قتل ناحق کے واقعات پیش آئے ہیں، جن میں سے ابھی تک کسی کی تحقیقات ہوئی ہے اور نہ کسی قاتل کے خلاف کوئی کیس وغیرہ درج کرایا گیا ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ گاوکدل سانحہ پر افسوس کا اظہار کرنا اور اپنے دور کی سیاہ کاریوں پر خاموشی برتنا بڑا معنی خیز ہے اور اس کا مکارانہ سیاست کے بغیر کوئی نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔

عمر عبداللہ جب تک اپنے دور میں بہائے گئے انسانی خون کا حساب نہیں دیتے، انہیں اس قسم کے بیانات دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری عوام اسی دوعملی کے خلاف 26جنوری کو یومِ سیاہ کے طور مناتے ہیں اور وہ یہ ہڑتال کرکے اپنا احتجاج درج کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بھارت یا یہاں کے لوگوں کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے، البتہ جب تک یہ ملک فوجی طاقت کے بل بوتے جموں کشمیر پر قابض ہے، اس کو اس ریاست میں یومِ جمہوریہ تقریبات منانے کا کوئی آئینی یا اخلاقی حق نہیں پہنچتا ہے اور اس کی یہ تقریبات کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف کارروائی قرار پاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :