حماس کیخلاف مستقبل میں لڑی جانیوالی ممکنہ جنگ اپنی شدت اورسنگینی کے اعتبار سے سخت ترین ہوسکتی ہے، اسرائیلی عسکری ذرائع

ہفتہ 25 جنوری 2014 13:43

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) اسرائیلی میڈیا نے صہیونی عسکری حلقوں بارے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حماس کیخلاف مستقبل میں لڑی جانیوالی ممکنہ جنگ اپنی شدت اورسنگینی کے اعتبار سے سخت ترین ہوسکتی ہے جس سے اسرائیل کو غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اسرائیلی عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عسکری حکام اور سیکیورٹی اداروں نے حماس کی دفاعی صلاحیت کا اندازہ لگانے کے بعد کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ماضی کی کسی بھی جنگ سے مختلف ہوگی کیونکہ حماس کے عسکری ونگ کے پاس نہ صرف جدید ترین جنگی ہتھیار ہیں بلکہ اسرائیل کے تمام شہروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے حاملM75 راکٹ بھی بڑی مقدار میں موجود ہیں۔

یہ راکٹ اسرائیلی فوجی اور سول تنصیبات کیلئے ایک بڑا اورسنجیدہ خطرہ ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس گزشتہ کچھ عرصے سے اپنی دفاعی صلاحیت کو مزید فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے جن میں ایم 75 راکٹوں کی تیاری اور ان کی ذخیرہ اندوزی شامل ہے۔ یہ راکٹ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کو براہ راست نشانہ بنانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حماس نے ماضی میں اسرائیلی فوج کیساتھ لڑی جنگوں میں سبق حاصل کرنے کے بعد اپنی دفاعی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔ نئی تبدیلی میں جدید ترین وسائل حرب وضرب کو شامل کرنا اور اسرائیل کے تمام شہروں تک مار کرنیوالے راکٹوں کی تیاری شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :