امریکہ کی جانب سے زیاد النخالہ کو دہشت گرد قرار دیئے جانے پر فلسطینیوں کا شدید ردعمل کا اظہار

ہفتہ 25 جنوری 2014 13:43

غزہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) امریکہ کی جانب سے فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ کو دہشت گرد قرار دیئے جانے پر فلسطین میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ فلسطین کی مختلف تنظیموں، سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور عوامی حلقوں کی جانب سے امریکی حکومت کے اس اقدام کو نہایت شرمناک اور قبیح قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ النخالہ کو دہشت گرد قرار دینے سے امریکہ کا فلسطینی دشمنی پرمبنی اصل مکروہ چہرہ کھل کرسامنے آگیا ہے۔

فلسطینی تنظیم مزاحمتی کمیٹیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے کسی فلسطینی مزاحمت کار کمانڈرکو دہشت گرد قرار دینا کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے تاہم امریکی فیصلے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ واشنگٹن مسئلہ فلسطین، فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق اور اصولی مطالبات میں وہ موقف رکھتا ہے جو اس کے لے پالک ا سرائیل کا ہے۔

(جاری ہے)

امریکا نے زیاد النخالہ کو دہشت گرد قرار دیکر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کا حامی نہیں بلکہ صہیونی جبرو استبداد کا حامی اور اس کا سپورٹر ہے۔

فیصلے سے امریکہ کا شرمناک اور مکروہ چہرہ کھل کرسامنے آگیا ہے۔ امریکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت صہیونی پروگرام فلسطینیوں پر مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ عوامی مزاجمت کمیٹیز نے کہا کہ اسلامی جہاد یا کوئی بھی فلسطینی تنظیم دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گرد امریکہ اور اس کے وہ حواری ہیں جو فلسطینیوں کے قاتلوں کی مدد کر رہے ہیں۔ ایک مظلوم کو دہشت گرد قرار دینے والے خود پوری دنیا میں دہشت گردی پھیلانے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :