اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم سن فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں اور بہیمانہ تشدد کے سنگین نتائج برآمد ہونگے، اقوام متحدہ کا اسرائیل کو انتباہ

ہفتہ 25 جنوری 2014 13:43

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق اوچا نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم سن فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں اور ان پر بہیمانہ تشدد کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔ عالمی ادارے نے کہا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے قابض فوج نے فلسطینی بچوں کیخلاف جو طرزعمل اختیار کررکھا ہے وہ انسانی حقوق بالخصوص حقوق اطفال کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق ”اوچا“ کی جانب سے فلسطینی بچوں کیساتھ اسرائیلی فوج ناروا سلوک پرمبنی رپورٹ جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور دیگر سیکیورٹی ادارے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنیوالے کم عمرلڑکوں کو حراست میں لیکرانہیں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حال ہی میں قابض فوج نے مغربی کنارے میں ہونیوالے احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین پر گولیاں چلائی تھیں جن کے نتیجے میں 10 بچوں سمیت38 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج پتھراؤ کے الزام میں کم عمرفلسطینیوں کو حراست میں رکھنے کیساتھ ساتھ ان پرجعلی نوعیت کے مقدمات قائم کرکے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کم سن فلسطینیوں کو ہراساں کررہی ہے ۔ فلسطینی بچوں کو ہراساں کرنے کے کئی واقعات ریکارڈ پرموجود ہیں۔

حال ہی میں بیت المقدس میں عناتا اور العیزریہ جبکہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں سلواد کے مقام پر فوجی کارروائیوں میں ایک درجن بچے زخمی ہوگئے تھے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی کم سن لڑکوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں 2012 ء کی نسبت2013 ء میں دوگنا اضافہ ہوا ۔ 2012 ء میں قابض فوج کے حملوں میں 526 فلسطینی بچے زخمی ہوئے تھے جبکہ 2013 ء کے دوران 1185 بچوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہروں میں اسرائیل کیخلاف ہونے والے عوامی مظاہروں میں فلسطینی بچوں کی شرکت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مظاہروں میں بچوں کی شرکت میں اضافے کیساتھ ساتھ فوج کے حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ 2012 ء میں صہیونی فوج کے مظاہرین پرحملوں میں408 کم سن فلسطینی زخمی ہوئے تھے جبکہ 2013 ء میں یہ تعداد817 تک جا پہنچی ہے۔ عالمی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی بچوں کے حوالے سے جو ظالمانہ طرزعمل اختیار کررکھا ہے اس کے فلسطینیوں کی نئی اور نوخیز نسل پرگہرے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔