سید علی گیلانی نے حکومت سے تحریک طالبان پاکستان سے جنگ بندی ،بھارت سے مذاکرات کی بھیک مانگنے کے بجائے تحریک آزادی کی پشت بانی کا مطالبہ کر دیا

ہفتہ 25 جنوری 2014 16:08

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے تحریک طالبان پاکستان سے فوری جنگ بندی اور حکومت پاکستان سے بھارت سے مذاکرات کی بھیک مانگنے کے بجائے تحریک آزادی کی پشت بانی کا مطالبہ کر دیا۔سید علی گیلانی نے پاکستانی عوام کے نام کھلے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت بلوچستان ،کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کرا رہا ہے ۔

بلوچستان میں مسخ شدہ لاشیں تواتر سے مل رہی ہیں ۔بلوچ ظلم و ستم کا شکار ہیں جبکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ سمیت قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے ۔شیعہ سنی فسادات عروج پر ہیں ۔حکومت اور سیاسی و دینی قیادت توجہ طلب امور کی یکسوئی کیلئے اخلاص مندی کا مظاہرہ نہیں کر رہی جو باعث تشویش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تحریک طالبان سے اپیل کی ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے دعوت و تبلیغ کا سہارا لیں ۔

پاکستان امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے اسے نقصان پہنچانے سے اجتناب کیا جائے ۔انہوں نے مکتوب میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بھارت سے دوستی محض فریب ہے لہٰذا کشمیریوں کیلئے تین جنگیں لڑنے والا ملک کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو پوری دنیا کے سامنے آشکار کرنے کے لئے اپنے سفارتخانے متحرک کرے۔اقوام متحدہ کے ممبر ممالک سے روابط قائم کر کے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کیا جائے ۔

سید علی گیلانی نے پاکستانی و کشمیری قوم سے اپیل کی ہے کہ 5فروری کو محض رسم کے طور پر نہیں بلکہ تجدید عہد کے طور پر منانے کا اہتمام کیا جائے اور مظلوم کشمیری بھائیوں کی آزادی کیلئے فیصلہ کن حمایت و تائید کا اہتمام کیا جائے ۔سید علی گیلانی کا مکتوب پاکستان و آزادکشمیر کے ممبران پارلیمنٹ ،بار ایسوسی ایشنز ،یونیورسٹیز ،سیاسی ،دینی قیادت ،عسکری اداروں کے سربراہان سمیت ملک کی ہر اہم شخصیت تک پہنچانے کا اہتمام پاسبان حریت نے کیا ہے ۔

پاسبان حریت کے سربراہ عزیر احمدغزالی کے مطابق حریت رہنماء کا مکتوب حریت نامہ ڈاک،ای میل،فیکس کے ذریعہ کراچی ،پشاور ،لاہور ،اسلام آباد ،مظفرآباد کے ہر ذی شعور تک پہنچانے کا اہتمام کیا گیا ہے ابتدائی طور پر 2ہزار مکتوب ارسال کیے جا رہے ہیں جبکہ اس مکتوب کو پمفلٹ کی صورت میں 4اور 5فروری کو خواص و عام میں تقسیم کیا جائے گا۔