سی آئی نے خفیہ جیل کیلئے پولینڈ کو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر دئیے

اتوار 26 جنوری 2014 14:29

نیویارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26جنوری 2014ء) امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سی آئی اے نے پولینڈ کواس کی سرزمین پر خفیہ جیل بنانے کیلئے ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کیش دئیے تھے اس جیل میں القاعدہ کے رہنما خالد شیخ محمد اورابو زبیدہ کو رکھا گیا اور تمام قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولش وزیر اعظم نے تحقیقات کا حکم دیدیا ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہوا حملہ جس نے دنیا بھر کا منظر نامہ تبدیل کردیا۔

واقعہ کے بعد امریکا نے کارروائیاں کیں اور القاعدہ کے کئی اہم ارکان کو دنیا کے کونے کونے سے پکڑ ا گیا تاہم ان سے سچ اگلوانا اور انہیں دنیا کی نظر سے بچا کر رکھنا امریکا کیلئے چیلنج بن گیا پھر جو حقائق سامنے آنا شروع ہوئے انہوں نے دنیا بھر کو چونکا دیاامریکی سی آئی اے پر یورپی ممالک بالخصوص پولینڈ اور رومانیہ میں خفیہ جیلیں چلانے کا الزام لگایا گیا۔

(جاری ہے)

یہ آوازیں وقفے وقفے سے کبھی بڑھتی اور کبھی دبتی رہیں تاہم اب ایک بار پھر خود ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا کہ امریکا نے پولینڈ سمیت کئی ممالک میں اپنی خفیہ جیلیں بنائیں۔ جہاں قیدیوں پر بدترین تشدد کیا جاتا تھا۔ سی آئی اے نے پولینڈ کی حکومت کو 2003ء میں خفیہ جیل بنانے کیلئے 15ملین ڈالر دئیے یہاں نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور القاعدہ تنظیم کے رہنما ابو زبیدہ کو بھی رکھا گیا اور ان سے تفتیش کیلئے واٹر بورڈنگ کی گئی اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے۔

امریکی سی آئی انے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جبکہ پولینڈ کے پروسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی بھرپور تحقیقات کی جائیں گی۔ کسی ملک کو اپنی سرزمین ٹارچر سیل یا خفیہ جیل استعمال کرنے دینا عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ عنوان :