پتھری بل جعلی مقابلہ مقدمے بارے بھارتی فوج کا فیصلہ غیر متوقع نہیں ،آسیہ اندرابی

اتوار 26 جنوری 2014 15:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26جنوری 2014ء) مقبوضہ کشمیرمیں دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ پتھری بل جعلی مقابلے کے مقدمے کو بند کرنے کا بھارتی فوج کا فیصلہ ہرگز غیر متوقع نہیں ہے آسیہ اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے 1947سے بے شمار کشمیریوں کو محض ترقیوں اور دیگر مراعات کے حصول کے لیے قتل کیا، بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر خواتین کو آبرو ریزی کا نشانہ بنایا اور کنن پوشپورہ اور چھان پورہ کے علاقوں میں پیش آنے والے واقعات اسکی واضح مثال ہیں۔

آسیہ اندرابی نے کہا کہ بھارتی حکومت وقت کے حصول اور لوگوں کے غم و غصے کو دور کرنے کے لیے اس طرح کے واقعات کی تحقیقات کا حکم دیتی ہے لیکن کسی بھی واقعے کے مجرموں کو آج تک سزا نہیں دی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے پر بھارت کا جبری قبضہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیادی وجہ ہے۔ دریں اثناء جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ترجمان نے ایک بیان میں بھارتی فوج کے فیصلے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے جعلی مقابلے میں ملوث اپنے اہلکاروں کو کلیں چٹ دیکر انصاف کا گلہ گھونٹا ہے۔

تحریک حریت جموں و کشمیر کے صدر عبدالعزیز ڈار المعروف جنرل موسی ٰ نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج نے پتھری بل جعلی مقابلے کے مقدمے کو بند کر کے کشمیریوں کو اپنے یوم جمہوریہ پرتحفہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کا یہ اقدام انسانی حقوق کے اداروں کے لیے چشم کشا ہے۔ کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈیویلپمنٹ سٹڈیز( کے سی ڈی سی ایس) کی چیئرپرسن ڈاکٹر حمیدہ نعیم نے سرینگر میں اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی فوج کا فیصلہ حیران کن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو بھارتی فوجی عدالتوں سے ہرگز کوئی امید وابستہ نہیں رکھنی چاہیے ۔ کشمیریونیورسٹی ٹیچرز ایسو سی ایشن ( کے یو ٹی اے) کے صدر پروفیسر ایم وائی گنائی نے اپنے بیان میں بھارتی فوج کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر انصاف کا قتل ہے۔ کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسٹ نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ سی بی آئی نے پتھری بل جعلی مقابلے کے واقعے کی تحقیقات کر کے بے گناہ شہریوں کے قتل میں پانچ بھارتی فوجی افسروں کو ملوث ٹھہرایاتھا لیکن فوجی عدالت نے مقدمہ بند کر کے ا نصاف کا مذاق اڑایا ہے۔

متعلقہ عنوان :