حامد کرزئی کا37طالبان قیدیوں کی رہائی کا حکم،امریکہ کی مذمت،حکومت قیدیوں کی رہائی کے معاملات دیکھ رہی ہے،اگلے دوہفتوں میں 37طالبان رہاکیے جائیں گے،ترجمان کرزئی

پیر 27 جنوری 2014 20:33

کابل/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) افغان صدرحامد کرزئی نے طالبان قیدیوں کی پہلی کھیپ کو اگلے دوہفتوں کے دوران رہاکرنے کا حکم دیدیا،ادھر امریکی فورسز نے رہائی کی اس خبر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہے یہ خطرناک قیدی ہیں ان کی رہائی قابل مذمت ہے کیونکہ ان کے ہاتھ افغانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدرحامد کرزئی نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہاکہ 37قیدیوں کو اگلے دوہفتوں میں رہا کردیاجائیگا،افغان صدرکے ترجمان شکورداس نے کہاکہ حکومت ان قیدیوں کی رہائی کے معاملے کو دیکھ رہی ہے۔

ان میں سے 37 قیدیوں کی رہائی فوری ہونے کا امکان ہے۔شکوردادرس نے کہاکہ حکومت نے ان کی رہائی کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ رہائی کا عمل بعض تکنیکی اور حفاظتی امور کے پیش نظر رکا ہوا ہے ان امور کے طے ہوتے ہی انہیں رہا کر دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں ایک ہفتے سے زایداور دوہفتو ں سے کم وقت لگے گا۔ادھر امریکی فورسز نے رہائی کی اس خبر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ خطرناک قیدی ہیں ان کی رہائی قابل مذمت ہے کیونکہ ان کے ہاتھ افغانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

اس نئے تنازعے سے پہلے ہی امریکا اور افغانستان کے درمیان 2014 میں امریکی فورسز کے انخلا سے پہلے معاہدے پر مسئلہ چل رہا ہے۔جن طالبان پر نیٹو فورسز اور افغان فوجی اہلکاروں کو درجنوں کی تعداد میں ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ ان طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان 9 جنوری کو کیا گیا تھا۔ افغانستان میں قیدیوں کیلیے بطور خاص بنائی گئی بگرام جیل میں اس طرح کے 72 قیدی ہیں جوبگرام کابل کے قریب ہے اور ان قیدیوں کی رہائی کی وجہ ان کے خلاف عاید کیے گئے الزامات کے حوالے سے شہدتوں کانہ ہونا بتایا گیا۔

متعلقہ عنوان :