تھائی لینڈ،پرتشددانتخابات میں ووٹنگ کاعمل مکمل،جھڑپوں میں نو ہلاک،سیکورٹی کے سخت انتظامات کے باوجود مظاہرین نے سیکڑوں پولنگ اسٹیشنزنہ کھلنے دیئے،شناوترادوبارہ وزیراعظم بننے کے لیے پرعزم، پولیس اور مظاہرین کی ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھراؤ،ملک بھر میں 34ہزاربنکاک میں 12ہزاراہلکارتعینات تھے،نتائج کااعلان منگل کیاجائیگا

اتوار 2 فروری 2014 18:44

بنکاک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 فروری ۔2014ء) تھائی لینڈ میں حکومت اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد فسادات کے باوجود پولنگ کا عمل ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ شروع ہوگیا انتخابات کے نتائج کا اعلان (منگل کو)متوقع ہے ،تھائی وزیراعظم ینگ لک شینا وترانے عزم ظاہرکیا ہے کہ وہ ایک بار پھر ملک کی وزیراعظم منتخب ہوجائیں گی،غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا اور ملک کے 375 حلقوں میں سے 127 حلقوں میں مظاہرین نے انتخابی عمل تہس نہس کر دیا، تھائی پولیس اور مظاہرین کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ کی گئی اور پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں نو افرادہلاک اورپچاس سے زائد زخمی ہوگئے ، دوسری جانب انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل ایک بیان میں وزیراعظم ینگ لک شینا وترا سیاسی کشیدگی کے باوجود انتخابی عمل کے ذریعے سے ایک بار پھر ملک کی وزیراعظم بننے کے لئے پر عزم ہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کاکہنا تھا کہ ملک کے جنوبی حصوں میں جہاں اپوزیشن جماعتوں کا اثرورسوخ زیادہ ہے بیلٹ پیپرز ہی تقسیم نہیں ہونے دیئے گئے، صرف تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں 6 ہزار 673 پولنگ اسٹیشنز میں سے 488 پولنگ اسٹیشنز کو مظاہرین نے یا تو کھلنے ہی نہیں دیا یا پھر جلدی بند کردیئے گئے جبکہ متعدد مقامات پر پولنگ کے عملے اور مظاہرین کے درمیان جھگڑے بھی ہوئے۔حکام نے بتایا کہ ووٹون کی گنتی کاعمل جاری ہے اورتوقع ہے کہ آئندہ 24گھنٹے کے دوران نتائج کا اعلان کردیاجائیگا۔