مقبوضہ فلسطین کی تاریخ اور تہذیب وثقافت کو مٹانے کیلئے اسرائیلی حکومت کی ریشہ دوانیاں عروج پر پہنچ گئیں

جمعہ 7 فروری 2014 15:09

یافا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7فروری 2014ء) مقبوضہ فلسطین کی تاریخ اور اس کی تہذیب وثقافت کو مٹانے کیلئے اسرائیلی حکومت کی ریشہ دوانیاں عروج پر پہنچ گئیں ۔یافا کی تمام شاہراوٴں کے پرانے عربی ناموں کی جگہ عبرانی نام رکھنے کے بعد عبرانی رسم الخط میں ان کے بورڈ آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یافا شہر کے ممتازعالم دین اور سماجی شخصیت الشیخ سلمان سطل نے کہا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ نے یافا شہر کی شاہراؤں اور دیگر مقامات کے عربی ناموں کی تبدیلی کی مہم پچھلے کئی ماہ سے جاری تھی ۔

اب شہر کی تقریبا تمام شاہراوٴں کے نام عربی کے بجائے عبرانی میں تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں الشیخ سلمان نے کہا کہ عرب شاہراوٴں میں سے بعض کے نام مشہور عالم عرب شخصیات سے منسوب کئے گئے تھے ان میں تین شاہرائیں ناجی العلی نجیب محفوظ اور لینا النابلسی کے ناموں سے بھی موسوم تھیں جنہیں اسرائیلی حکام نے تبدیل کر کے اپنے مرضی کے نام رکھ لئے ہیں۔

(جاری ہے)

فلسطینی رہنماء نے کہا کہ اسرائیلی بلدیہ نے شہر کی سڑکوں کیلئے جو نام شامل کئے ہیں ان میں سے بیشتر تورات سے ماخوذ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہروں کی سڑکوں اور اہم مقامات کے نام عبرانی میں منتقل کرنے کا مقصد فلسطینیوں کی تہذیب وثقافت اور ان کی تاریخ کو مسخ کرنے کی صہیونی سازش کا حصہ ہے۔ اسرائیل منظم سازش کے تحت فلسطینیوں سے نسبت رکھنے والی ہر چیز کو یہودیانے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :