تیونس،تقریب کے دوران ایران کی تنقید پر امریکی وفد کا واک آؤٹ

ہفتہ 8 فروری 2014 15:48

تیونس(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8فروری 2014ء) تیونس کے نئے آئین کی منظوری کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں شریک امریکی وفد ایرانی وفد کی تنقید کے بعد واک آؤٹ کر گیا ،ایرانی وفد کے سربراہ علی لاری جانی نے اپنی تقریر میں امریکا پر الزام عاید کیا کہ وہ عرب بہاریہ انقلابات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیونس میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ تیونس کی کامیابیوں کو سراہنے کے لیے منعقدہ تقریب کو ایرانی نمائندوں نے امریکا کی مذمت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا ہے،بیان میں کہا گیا کہ تیونس کی قانون ساز اسمبلی میں منعقدہ تقریب کے دوران ایرانی نمائندے کے امریکا پر غلط الزامات اور نامناسب تبصرے کے بعد وہاں موجود امریکی مندوب اٹھ آئے ہیں،تیونس کے نئے آئین کی منظوری کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں امریکا کی جانب سے مغربی امور اور مصر کے لیے نائب معاون وزیرخارجہ ولیم روبک شریک تھے۔

(جاری ہے)

تقریب میں فرانسیسی صدر فرانسو اولاند اور متعدد عرب و افریقی ممالک کے لیڈروں نے شرکت کی۔تیونس کے ایک رکن پارلیمان سلیم بن عبدالسلیم نے کہا کہ تقریب میں کی جانے والی تقریروں کو سنسر کیا جاسکتا تھا۔انھوں نے کہا کہ ایرانیوں نے جو کچھ کہا،اس کو امریکی پسند نہیں کرتے تھے۔وہ اٹھ کر جاسکتے تھے لیکن ہرکسی کو اپنے اپنے خیالات کے اظہار کا حق حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :