کہر کا خطرہ ختم ہوتے ہی پنیری کو کھیت میں منتقل کر دیں ،محکمہ زراعت پنجاب کی کاشتکاروں کوہدایت

بدھ 12 فروری 2014 17:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2014ء) نظامت زرعی اطلاعات پنجاب نے بینگن کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ کہر کا خطرہ ختم ہوتے ہی پنیری کو کھیت میں منتقل کر دیں۔ پنیری کی کھیت میں منتقلی سے چند روز پہلے آبپاشی روک دیں تاکہ پودے سخت جان ہو جائیں اور کھیت میں منتقلی کے بعد کم سے کم پودے مریں۔ نرسری سے پودے نکالنے سے چند گھنٹے پہلے پنیری کو پانی لگا دیں تاکہ زمین نرم ہو جائے، پودوں کی جڑیں آسانی سے نکل آئیں اور کھیت میں منتقلی کے بعد زیادہ سے زیادہ پودے چل سکیں۔

(جاری ہے)

زمین کی تیاری کیلئے ایک بار مٹی پلٹنے والا ہل اور 5-4 بار دیسی ہل چلائیں اور کم از کم3 بار سہاگہ دیں۔ فصل کی کاشت سے ایک ماہ قبل گوبر کی گلی سڑی کھاد 10 سے 12 ٹن فی ایکڑ ڈالیں۔ بوائی کے وقت 4 بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور 1 بوری امونیم نائٹریٹ ڈالیں۔ فصل کی بوائی کیلئے ایک میٹر کے فاصلے پر کھیلیاں بنائیں اور ان کے ایک طرف 50 سینٹی میٹر کے فاصلے پر پودے لگادیں۔ پودے شام کے وقت منتقل کریں، پودوں کی منتقلی کے ایک ماہ بعد فصل کی گوڈی کر کے جڑی بوٹیاں اور فالتو پودے تلف کر دیں۔

متعلقہ عنوان :