سندھ اسمبلی میں دو بلز اتفاق رائے سے منظور کرلئے گئے

جمعہ 14 فروری 2014 19:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 فروری ۔2014ء) سندھ اسمبلی میں جمعہ کو دو بلز اتفاق رائے سے منظور کرلئے گئے ۔ ان میں سے ایک ” دی رجسٹریشن ( سندھ ترمیمی ) بل 2013ء “ اور دوسرا ” سندھ لینڈ ریونیو (ترمیمی ) بل 2013ء “ شامل ہیں ۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ان بلز کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن رائٹس کمیشن کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریونیو ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنے کا حکم دیا تھا ۔

فاضل عدالت کمپیوٹرائزیشن کے عمل کی خود نگرانی کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان ترمیمی بلز سے کمپیوٹرائزڈ دستاویزات کو قانونی حیثیت حاصل ہو جائے گی ۔ پہلے ان دستاویزات کی قانونی حیثیت نہیں تھی ۔ وزیر پارلیمانی امور نے اعلان کیا کہ سندھ کے ہر ضلع میں ”سروس سینٹرز “ قائم کئے جائیں گے ، جہاں لوگ اپنی پراپرٹی یا زمینوں کی کمپیوٹرائزڈ اور تصدیق شدہ دستاویزات منٹوں میں حاصل کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہ کہا صوبے بھر میں 65 فیصد لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے ۔ صوبے کے تقریباً 800 دیہہ کا ریکارڈ جل گیا تھا یا ضائع ہو گیا تھا ، اس ریکارڈ کی تصدیق کا طریقہ کار بھی وضع کیا جارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :