ہریانہ کے وزیراعلی بھوپیندرسنگھ پر ایک اورنوجوان کا جوتے سے حملہ،بھوپیندرخوش قسمتی سے محفوظ رہے،دوہفتے قبل بھی ایک نوجوان نے تھپڑدے ماراتھا

اتوار 16 فروری 2014 20:54

چندی گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلی کو نامعلوم شخص نے جوتا دے ماراتاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئے اورجوتادور جاگرااس دوران وزیراعلی کی سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے نامعلوم شخص کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا،بھارتی ٹی وی کے مطابقبھارت میں سیاستدانوں پر جوتا باری کا سلسلہ جاری ہے اوراتوارکوریاست ہریانہ کے شہر ڈاب والی میں ایک افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے ریاست کے وزیراعلی بھوپیندرسنگھ پر نامعلوم شخص نے جوتا پھینک دیا تاہم وہ جوتا لگا نہیں ،اس دوران وزیراعلی کی سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے نامعلوم شخص کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا،جس کے بعدافتتاحی تقریب اپنے شیڈول کے مطابق جاری رہی اوروزیراعلی شرکت کے بعد واپس اپنے گھر روانہ ہوگئے،عام شہریوں کے ہاتھوں بھارتی سیاستدانوں کی پٹائی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے بھی کئی بھارتی سیاستدان عام شہریوں سے مار کھا چکے ہیں،اس سے دوہفتے قبل ہی وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہودا کوپانی پت کے علاقے میں حکمران جماعت کانگرس کی ریلی میں شریک تھے جیسے ہی انہوں نے گاڑی کی چھت سے باہر نکل کر اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دینا شروع کیا تو اچانک ایک نوجوان گاڑی کے پائیدان پر چڑھا اور وزیراعلی بھوپندر سنگھ کو تھپڑ دے ماراتھا، 2009 میں احمد آباد میں ایک جلسے کے دوران بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ پر ایک نوجوان نے جوتا برسانے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔ 2012 میں کانگرس رہنما راہول گاندھی پر دہرادن شہر میں ریلی کے دوران ایک شخص نے جوتا برسایا لیکن وہ محفوظ رہے۔

متعلقہ عنوان :