امریکا دوغلاپن چھوڑدے تو جوہری معاہدہ چھ ماہ میں ممکن ہے،ایران،ایٹمی مراکز ماضی کی طرح کام کرتے رہیں گے،یورینیم افزودگی بھی جاری رہے گی،علی اکبر صالحی

بدھ 19 فروری 2014 21:11

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) ایران نے کہاہے کہ وہ عالمی قوانین کے مطابق پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہاہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ عالمی جوہری ادارے کی اسٹراٹیجک پالیسی ”ایٹم برائے صلح کے تحت“ تمام ملکوں کو چاہئے کہ ترک اسلحہ کے کنونشنز پر عمل کریں اور ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار، نگہداشت اور ان کے استعمال کی بابت لاحق تشویش کو دور کرنے کی کوشش کریں،انہوں نے کہا کہ ایران، عالمی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اپنے قومی مفادات کے لئے سائنسی علوم میں ترقی سے استفادہ کرنے کی کوشش کرنے کا مصصم ارادہ رکھتا ہے اور دیگر ملکوں سے بھر پور تعاون کرنے پر بھی یقین رکھتا ہے،انہوں نے کہاکہ ایران میں پانچ فیصد تک یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی،انہوں نے کہاکہ اگر امریکا نیک نیتی کا ثبوت دے تو چھ مہینے میں حتمی معاہدہ ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران کے ایٹمی مراکز ماضی کی طرح کام کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :