کشمیری ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے کسی بھی معاہدے میں شریک تھے نہ قبول کرتے ہیں،عبدالرشید ترابی

پیر 24 فروری 2014 17:29

کراچی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24فروری 2014ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ کشمیری ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے کسی بھی معاہدے میں شریک تھے نہ قبول کرتے ہیں کشمیری 1947سے آزادی کے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں بلکہ اس سے قبل وہ آزادی کی تحریک شروع کیے ہوئے ہیں آزادی کی اس تحریک کیلئے انہوں نے 5لاکھ شہداء کے نذرانے پیش کیے ہیں وہ کئی مرتبہ آزادی کی منزل کے قریب پہنچ چکے تھے مگر یہاں کی قیادت کے غلط فیصلوں نے ان کی منزل دور کر دی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی با ر ایسوی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر قائمقام صدر بار ملک ظہور اور سیکرٹری جنرل ممتاز ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا،ملک ظہور اور ممتاز ایڈووکیٹ نے جماعت اسلامی کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے کی جانے والی کاوشوں کی تحسین کی،بار کونسل سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے یوٹرن کے بعد کشمیریوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تب سے لے کر مسلسل بھارت کی خوشنودی کے لیے یکطرفہ دوستی کی پینگیں بڑھائی جا رہی ہیں موجود ہ حکومت سے ہمیں توقع تھی کہ وہ بر سر اقتدار آکر بانی پاکستان اور بانیاں پاکستان کے تصور کے مطابق کشمیر پالیسی تشکیل دیں گے مگر وہ بھی ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بنانے میں بے تاب نظر آتی ہے جس سے کشمیر میں منفی پیغام جا رہا ہے اور کشمیری یہ سوال کرتے ہیں کہ کشمیریوں کے قاتل ہندوستان کو پاکستان کیسے دوست بنا سکتا ہے پاکستان کو کشمیریوں اور ہندوستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی قوم اور پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں حال ہی میں پارلیمنٹ نے کشمیر پر قرارداد منظور کی جو قابل تحسین ہے حکومت اس قرارداد کی روشنی میں جامع پالیسی تشکیل دے اور ہندوستان سے دوستی کے مخمصے سے نکلے اور اس کے اصل چہرے کو دنیا میں بے نقاب کرے وہ کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے پاکستان کو دولخت کیا ہے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف مہم میں اس کا ہاتھ سب سے نمایاں ہوتا ہے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے ہندوستان کے اس چہرے کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ وکلا نے آئین اور قانون کی بالا دستی کے لیے پاکستان میں تاریخ ساز جدوجہد کی ہے وہ کشمیریوں کے لیے آواز بلند کریں ان کی آواز کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی کی منزل سے ہمکنار کرنے کے لیے بیس کیمپ کے کردار کو بحال کرنا ضروری ہے جماعت اسلامی اپنے طور پر اس کی بحالی کی جدوجہد میں لگی ہوئی ہے جب میں ممبر اسمبلی تھا تو میں نے آئینی ترامیم کا ایک مسودہ اسمبلی میں جمع کروایا تھا جس پر آج ساری پارٹیاں متفق ہیں ان آئینی ترامیم کے ذریعے بیس کیمپ کے کردار کو بحال کیا جائے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو باہم آئینی طور پر مربوط کر کے آزادی کا بیس کیمپ بنایا جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات حاص کر فاٹا کے علاقے میں مسائل اور انتشار کشمیریوں کے لیے تکلیف کا باعث ہے یہاں کے قبائل نے تحریک آزادی کشمیر میں اہم رول ادا کیا تھا یہاں خون خرابہ کشمیریوں کو زخمی کر رہا ہے ان مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے میاں نواز شریف نے بات چیت کا عمل شروع کیا جو قابل تحسین ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے اس کے دستور کے مطابق اسلامی نظام نافذ کیا جائے اسلامی نظام ہی ہمارے سارے مسائل کا حل ہے اس موقع پر وکلاء کے سوالوں کے جوابات بھی دئیے۔

متعلقہ عنوان :