روس یوکرائن میں فوج بھیج کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کرے،اوباما ، یوکرائن میں اپنی فوجیوں کو کرائمیا کے فوجی اڈوں پر واپس بلائے،امریکی صدرکا پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ

اتوار 2 مارچ 2014 15:01

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2مارچ۔2014ء) امریکی صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب ولادمیر پیوٹن سے کہا ہے کہ یوکرائن میں فوج بھیج کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس نے بتایاکہ ٹیلی فون پر گفتگو میں صدر براک اوباما نے روسی صدر پر زور دیا کہ وہ یوکرائن میں اپنی فوجوں کو کرائمیا کے فوجی اڈوں پر واپس بلائے۔

وائٹ ہاوٴس کے مطابق صدر براک اوباما نے صدر ولادمیر پیوٹن سے کہا کہ کسی قسم کے خدشات کو دور کرنے کا صحیح طریقہ یوکرین کی حکومت اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے’پرامن براہ راست مذکرات‘ ہیں۔وائٹ ہاوٴس کے مطابق صدر اوباما نے روس کی طرف سے یوکرائن کے سرحدوں اور خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر شدید خدشات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

روسی حکام کا کہنا تھا کہ صدر ولادمیر پیوٹن نے صدر براک اوباما کے ساتھ ٹیلی فون پرگفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کی سرزمین پر روسی شہریوں اور دیگر حامیوں کی زندگیوں اور صحت کو حقیقی خطرہ ہے۔ادھرروسی حکام کا کہنا تھا کہولادمیرپیوٹن نے جواب میں کہا کہ ماسکو اپنے اور یوکرائن میں روسی بولنے والوں کی مفادات کا دفاع کرنے کا حق رکھتا ہے، صدر ولادمیر پوتن نے صدر براک اوباما کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ’یوکرین کی سرزمین پر روسی شہریوں اور دیگر حامیوں کی زندگیوں اور صحت کو حقیقی خطرہ ہے۔

یوکرائن میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں بھی تیز کر دی گئیں ، امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے کہا کہ انھوں نے یورپی ممالک اور کینیڈا کے وزرا خارجہ، امریکہ میں جاپان کے سفیر اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیترین ایشٹن سے ’آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے بات چیت کی ہے۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی حالات کو فوری طور قابو میں لا کر براہ راست مذکرات شروع کرنے کی بات کی ہے جبکہ نیٹو کے سربراہ آندرے فوگ راسموسن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کرائمیا میں حالات کو فوری طور قابو میں لانے کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :