پاکستان نے مذہبی مدرسوں کو ایک سال کے اندر قومی نظام تعلیم میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ،22 ہزار مدرسوں میں سے کچھ انتہا پسندی پھیلا رہے ہیں ،مجموعی طورپر منفی انداز میں نہیں دیکھا جانا چاہیے‘ دستاویز قومی سلامتی پالیسی

پیر 3 مارچ 2014 21:59

پاکستان نے مذہبی مدرسوں کو ایک سال کے اندر قومی نظام تعلیم میں شامل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مارچ۔2014ء) پاکستان اپنی پہلی قومی سلامتی پالیسی کے تحت مذہبی مدرسوں کو ایک سال کے اندر اپنے قومی نظام تعلیم میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قومی اسمبلی میں پیش کئے جانیوالے قومی سلامتی پالیسی کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں قائم 22 ہزار مدرسوں میں سے کچھ انتہاپسندی پھیلانے کے ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

پالیسی دستاویز میں کہاگیا ہے یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ تمام مدرسے مسئلہ نہیں اور انہیں مجموعی طور پر منفی انداز میں نہیں دیکھا جارہا تاہم کچھ مدرسوں میں مسائل ہیں اور وہ انتہاپسندی پھیلا رہے ہیں ۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کثیر تعداد میں دہشتگرد مدرسوں کے طالب علم رہے ہیں جہاں ان کی ریاست کیخلاف ہتھیار اٹھانے کے لئے برین واشنگ ہوئی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان میں مدرسوں کی کثیر تعداد حکومتی کنٹرول سے باہر ہے اور وہ اپنے طلبہ کو مرکزی دھارے میں شامل مضامین بہت کم پڑھاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :