سری لنکا میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے امریکی سربراہی میں قراردادپیش ،امریکا ہمارے ساتھ محمد علی کے پنچنگ بیگ کی طرح کا سلوک کر رہا ہے،سری لنکن صدرمہندراراجاپاکسے

منگل 4 مارچ 2014 22:07

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2014ء) انسانی حقوق کے عالمی ادارے نے امریکا کی سربراہی میں سری لنکا میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک قرارداد جمع کرادی ،قراردادمیں مطالبہ کیا گیا کہ سری لنکا میں تامل علیحدگی پسند تحریک کے خاتمے کے دوران 40 ہزار سویلین ہلاکتوں کے الزامات کی تفتیش کرائی جائے، میڈیارپورٹس کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن کی ویب سائٹ پر اس قرارداد کا متن جاری کیاگیاجس کے مطابق امریکا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق امور کی سربراہ ناوی پِلے کی سری لنکا میں مبینہ جنگی جرائم کے حوالے سے حالیہ سفارش کی توثیق کی ، متن میں ناوی پِلے کی طرف سے گزشتہ برس اگست میں سری لنکا کے دورے کے بعد کی گئی اس سفارش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سری لنکا میں اندرونی طور پر قابل بھروسہ تحقیقات اور واضح نتائج سامنے نہ آنے کی صورت میں غیر جانبدار اور قابل اعتماد تحقیقات کرائی جائیں، امریکا کی طرف سے تیار کردہ متن میں کہا گیا کہ جنگ سے متاثرین کی بحالی، بارودی سرنگوں کی صفائی اور تعمیر نو جیسے کاموں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور سری لنکا حکومت کو احتساب کے حوالے سے نتائج دکھانے کے لیے ایک سال کا مزید وقت دیا جائے۔

(جاری ہے)

امریکا کی طرف سے تیار کردہ اس قرار داد کو برطانیہ، مونٹی نیگرو، مقدونیہ اور ماریشس کی حمایت بھی حاصل ہے، ادھرایک بیان میں سری لنکا کے صدر مہندا راجا پاکسے نے امریکاپرپر الزام لگایا ہے کہ وہ کولمبو حکومت کے ساتھ محمد علی کے پنچنگ بیگ کی طرح کا سلوک کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :