ایران نے 20فیصدتک یورینیم افزدوگی میں کمی کا آغاز کردیا،آئی اے ای اے،عالمی معائنہ کارہزاروں گھنٹوں کی مانیٹرنگ کے باوجود خطرناک جوہری موادسامنے لانے میں ناکام رہے،ایرانی وزیرخارجہ

منگل 4 مارچ 2014 22:29

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2014ء) ایران نے عالمی جوہری طاقتوں سے مذاکرات کے تحت یورینیم کی افزدوگی میں کمی کا آغاز کردیا،روسی خبررساں ادارے کے مطابق جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو نے ایک بیان میں کہاکہ ایران میں بلند شرح پر افزودہ یورینیئم کا عمل زوروں پر ہے تاہم ایران اور چھہ فریقی مصالحت کار کے سمجھوتے کے مطابق ایران کو بیس فی صد تک افزودہ یورینیم کے آدھے ذخائر کو کم افزودہ یورینیئم میں تبدیل کرنا ہوگا جبکہ بلند شرح پر افزودہ یورینیم کے دوسرے حصے کو یورینیم آکسائیڈ میں تبدیل کیا جانا ہوگا جو جوہری ایندھن کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتاجس کے ایران نے یورینیئم افزودگی میں کمی کا آغازکردیاہے ،انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی جوہری ادارے آئی اے ای اے کے اعلی حکام نے ایران کی طرف سے ابتدائی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا،اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاملے پر مذاکرات کامیابی سے جاری ہیں،ہزاروں گھنٹوں کی مانیٹرنگ کے باوجود اقوام متحدہ کے واچ ڈاگ ادارے کے ماہرین ایسی کوئی چیز سامنے لانے میں ناکام رہے ہیں جو ایرانی جوہری اسلحے کی تیاری کی غمازی کرتے ہوں۔

متعلقہ عنوان :