حکومت پنجاب سرکاری یونیورسٹیوں اور کیڈٹ کالجوں کی انتظامی خودمختاری کا مکمل احترام یقینی بنائے گی ‘ رانا مشہود احمد ،یہ ادارے نئی نسل کی سوچ کے دھارے تبدیل کرنے کا کام کرتے ہیں، ان کی خود مختاری میں دخل دیا جائے تو سوچ کے دھارے خشک ہو سکتے ہیں، وزیر تعلیم پنجاب

جمعہ 7 مارچ 2014 19:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب سرکاری یونیورسٹیوں اور کیڈٹ کالجوں کی انتظامی خودمختاری کا مکمل احترام یقینی بنائے گی کیونکہ یہ ادارے نئی نسل کی سوچ کے دھارے تبدیل کرنے کا کام کرتے ہیں، ان کی خود مختاری میں دخل دیا جائے تو سوچ کے دھارے خشک ہو سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز یہاں پسرور،اوکاڑا اور چواسیدن شاہ کے کیڈٹ کالجوں کے زیرتکمیل منصوبوں کے لئے فنڈز کی فراہمی اور کیڈٹ کالجوں کے انتظامی قواعدوضوابط کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کہی۔

سیکرٹری سکولز پنجاب عبدالجبار شاہین،چیئرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نوازش علی،ایڈیشنل سیکرٹری فنانس پنجاب اور تینوں کیڈٹ کالجوں کے پرنسپلز نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ پسرور،اوکاڑا اور چواسیدن شاہ کیڈٹ کالج میں پانچ فیصد ذہین اور ضرورت مند بچوں کے تعلیمی اخراجات متعلقہ کیڈٹ کالجزکی انتظامیہ برداشت کرے گی۔

حکومت پنجاب تینوں کالجز کو سالانہ 83 لاکھ روپے فی کالج گرانٹ ان ایڈ دینے کاسلسلہ جاری رکھے گی جبکہ ان تینوں کالجز کے بورڈز آف گورنرز سے اساتذہ کرام کو سرکاری شعبے کے بنیادی پے سکیل کی طرز پر تنخواہوں کا تعین کرکے سالانہ انکریمنٹ دینے کی منظوری بھی حاصل کی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تینوں خود مختار تعلیمی اداروں کو اپنا خرچہ خود اٹھانے کے قابل بنانے کے لئے سو سو ایکٹر اراضی پر پھیلے ہوئے کیڈٹ کالجوں کی بیرونی چار دیواری سے ملحق اراضی کے بہترین کمرشل یوز کا خصوصی پلان وضع کیا جائے گا ۔

اجلا س میں کیڈٹ کالجوں کے موجودہ ایکٹ مجریہ 1960ء میں ترمیم کرکے اسے زیادہ قابل عمل بنانے کے لئے نئے مسودہ قانون پر بھی غور کیاگیا۔نئی تجاویز کے مطابق کیڈٹ کالجوں کے بورڈ ز آف گورنرز گیارہ گیارہ ارکان پرمشتمل ہوں گے۔صوبائی وزیر تعلیم،سیکرٹری سکولز،سیکرٹری فنانس،متعلقہ ڈویژن کے کمشنرز،متعلقہ ضلع کے ڈی سی اوز،جنرل آفیسر کمانڈنگ کا ایک ایک نمائندہ اور متعلقہ کیڈٹ کالج کاپرنسپل بطور سیکرٹری بورڈ آف گورنرزبلحاظ عہدہ ممبر ہوں گے جبکہ ہر بورڈ آف گورنرز میں چار نان آفیشل ممبر کو تین سال کے عرصے کے لئے مقرر کیا جائے گا۔نان آفیشل ممبرز کی تقرریوں کے احکامات وزیراعلی پنجاب کی ایڈوائس پر گورنر پنجاب جاری کریں گے۔

متعلقہ عنوان :